ایف اےکپ: مانچسٹر یونائیٹڈ نے آرسنل کو ہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ایف اے کپ فٹ بال کے تیسرے راؤنڈ میں مانچسٹر یونائیٹڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں آرسنل کو پنالٹی ککس کی بنیاد پر پانچ تین کے اسکور سے ہرا کر چوتھے مرحلے کیلئے کوالیفائی کرلیا۔
مقررہ وقت میں دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ ایک، ایک گول سے برابر رہا تھا جبکہ آرسنل نے اس دوران پنالٹی کک ضائع کی اور جیت کا موقع گنوادیا۔
ایف اے کپ کے ایک اور میچ میں مانچسٹر سٹی نے گولز کی بھر مار کر دی۔
مانچسٹر سٹی نے سالفورڈ سٹی کے خلاف میچ میں 8 گول داغ دیے۔
مانچسٹر سٹی کی جانب سے جیمز میکٹی نے ہیٹرک کی، مانچسٹر سٹی نے سالفورڈ سٹی کو آٹھ صفر سے شکست دی۔
لیور پول نے حریف ٹیم کو چار صفر سے شکست دیدی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مانچسٹر سٹی
پڑھیں:
احتجاج کے باعث ہائی ویز کی بندش سے ملکی برآمدات کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے؛ ایس ایم تنویر
یونائیٹڈ بزنس گروپ (UBG) کے سرپرستِ اعلیٰ ایس ایم تنویر نے احتجاج کے باعث سندھ کی نیشنل ہائی ویز کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ملک کی اعلیٰ کاروباری شخصیت اور یونائیٹڈ بزنس گروپ (UBG) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر نے کہا کہ ہائی ویز بند ہونے کی وجہ سے ملک کی برآمدات کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کی برآمدات گزشتہ سہ ماہی میں 12 فیصد کم ہوئی ہیں، جس کی ایک بڑی وجہ یہی لاجسٹک مسائل ہیں۔
اپنے بیان میں ایس ایم تنویر کا مزید کہنا کہ کاروباری برادری موجودہ صورت حال پر سخت پریشان اور مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی کیفیت کا شکار ہے۔ موجودہ بندش نہ صرف ہماری برآمدی اہداف کو متاثر کر رہی ہے بلکہ پاکستان کی حیثیت کو ایک قابلِ بھروسہ تجارتی شراکت دار کے طور پر نقصان پہنچا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ برآمدی کنسائنمنٹس کی بروقت اور بلا تعطل نقل و حرکت انتہائی ضروری ہے تاکہ بین الاقوامی معاہدوں پر عملدرآمد ممکن ہو سکے۔ ہمارے پاس وقت اور مواقع ضائع کرنے کی گنجائش نہیں۔ حکومت کو فوری طور پر اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔
ایس ایم تنویر نے حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ مظاہرین سے بات چیت کر کے انہیں سڑک سے ہٹ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے پر قائل کرے تاکہ برآمدی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ نہ ہو۔
سربراہ یونائیٹڈ بزنس گروپ نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایسا حل نکالنا ہوگا جو مظاہرین کے حقوق اور ملکی معیشت کی ضروریات میں توازن پیدا کرے۔ اس مسئلے کا بروقت حل پاکستان کی معاشی استحکام اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔