عمران خان کو آج سزا ہونی تھی، مؤخر ہونے پر وہ خوش نہیں ہوں گے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
عمران خان کو آج سزا ہونی تھی، مؤخر ہونے پر وہ خوش نہیں ہوں گے، علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی:بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو آج سزا ہونی تھی، مؤخر ہونے پر وہ خوش نہیں ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوئی، جس میں آج عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف کیس کا فیصلہ سنایا جانا تھا، تاہم ملزمان کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے احتساب عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔
کیس کی سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوٹرز، پی ٹی آئی کے وکلا، رہنما اور بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اڈیالہ جیل پہنچیں تھیں، جہاں سماعت ملتوی ہونے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے گفتگو کی۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ آج ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی تھی ۔ جو وقت ہمیں دیا گیا تھا ہم وقت پر پہنچ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج تعجب ہوا کہ ہم وقت پر پہنچے کیوں کہ بانی پی ٹی آئی کو سزا سنائی جانی تھی ۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جو صاحب یہ کہہ کر گئے ہیں کہ ملزمان کی غیر موجودگی کی وجہ سے سزا موخر ہوئی ہے ، بانی پی ٹی آئی سزا کے مؤخر ہونے پر بالکل خوش نہیں ہوں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس کیس کا فیصلہ جلدی ہو، تاکہ ساری دنیا کو اس کا پتا چلے۔
انہوں نے کہا کہ جج صاحب کو بہت مشکل پیش آئے گی جب وہ سزا کا فیصلہ لکھیں گے ۔ یہ حکومت بہت زیادہ پریشر میں ہے کیوں کہ ساری دنیا اور پورا پاکستان دیکھ رہا ہے۔
عمران خان کی بہن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 2 مطالبات کیے تھے ، 9مئی اور 26 نومبر کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا ۔ اب ہم 17 تاریخ کا انتظار کر لیتے ہیں کہ یہ کیا ہمت کرتے ہیں اور فیصلہ سناتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خوش نہیں ہوں گے بانی پی ٹی ا ئی مو خر ہونے پر علیمہ خان نے کہا کہ
پڑھیں:
محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے اور سیاسی جماعتوں سے مفاہمت اور مکالمہ ہی مسائل کا حل ہے، پی ٹی آئی کے لیے محاذ آرائی ترک کیے بغیر موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں۔
فواد چوہدری نے جہلم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیدائشی سیاستدان ہیں اور سیاسی مسائل کا حل سیاست ہی میں دیکھتے ہیں۔ ان کے مطابق مسلسل محاذ آرائی کے نتیجے میں صورتحال بند گلی کی طرف جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کرائے پر لائی گئی ہے، فواد چوہدری
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی ہمیشہ اولین ترجیح عمران خان کی رہائی رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کی موجودہ قیادت میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ عمران خان کو رہا کرا سکے، اسی لیے وہ مسلسل مفاہمت کی بات کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق مفاہمت، تلخی کم کرنے اور خودغرض سوشل میڈیا بیانیے کو خاموش کرانے میں ہی پی ٹی آئی کی بقا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے وابستہ کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس صرف مقبولیت حاصل کرنے کے لیے جذبات بھڑکا رہے ہیں، مگر یہ طرزعمل پارٹی کے لیے نقصان دہ ہے، فواد کے مطابق ہر نئی اشتعال انگیز ویڈیو یا تجزیہ پارٹی کی سیاسی گنجائش کم کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟
سوال کے جواب میں انہوں نے فوری طور پر کہا کہ اگر وہ پی ٹی آئی سے باہر ہوتے تو آج کسی حکومت کا حصہ ہوتے، جیسے کئی اور رہنما بنے۔
پی ٹی آئی میں نئے سیاسی گروپ کی خبریںحال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے پرانے رہنما ایک نیا سیاسی پلیٹ فارم بنا کر عمران خان کی رہائی کی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ رپورٹس میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبتین خان کے نام شامل تھے۔
پی ٹی آئی کی وضاحت: فیصلے صرف عمران خان کےپی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پرانے رہنما کوئی نئی سیاسی سرگرمی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق پارٹی میں فیصلے کا واحد مرکز عمران خان ہیں اور باقی تمام آراء غیر اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فقط خود کو متعلقہ رکھنے کے لیے ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں، مگر ان کا پارٹی پر کوئی اثر نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم فواد چوہدری