آسٹریلیا نے چیمپئنز ٹرافی کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
میلبرن:
آسٹریلیا نے چیمپئنز ٹرافی کیلئے اپنے ابتدائی 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا۔
آسٹریلوی بورڈ کے مطابق 19 فروری سے پاکستان میں شروع ہونے والے ٹورنامنٹ میں پیٹ کمنز آسٹریلوی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ میں ٹیم سے ڈراپ ہونے والے جوش ہیزل ووڈ اور آل راؤنڈر مچل مارش کی ٹیم میں واپس ہوئی ہے جبکہ میٹ شارٹ اور ایرون ہارڈی بھی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔
اسکواڈ میں شمولیت کے باوجود ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان پیٹ کمنز کی ٹورنامنٹ میں شرکت پر غیریقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ پیٹ کمنز حال ہی میں بھارت کیخلاف بارڈر گاوسکر ٹرافی کے دوران ٹخنے کی تکلیف کا شکار ہوگئے تھے، جبکہ انکی اہلیہ کے ہاں عنقریب دوسرے بچے کی پیدائش بھی متوقع ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے لازمی قرار دیا ہے کہ آٹھ شریک ممالک کو 19 فروری کو ٹورنامنٹ کے آغاز سے پانچ ہفتے قبل اپنے ابتدائی 15 رکنی اسکواڈ کا نام دینا ہے۔
ٹیموں کو پہلے میچ سے ایک ہفتہ قبل تک اسکواڈ میں تبدیلیاں کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس تاریخ کے بعد کسی بھی تبدیلی کے لیے آئی سی سی کی منظوری درکار ہوتی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی میں آسٹریلیا اپنا پہلا میچ 22 فروری کو انگلینڈ کیخلاف کھیلے گا۔ آسٹریلیا کو گروپ بی میں افغانستان، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے ساتھ رکھا گیا ہے، ان کے تمام گروپ میچز پاکستان میں لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
یہی اسکواڈ ہمبنٹوٹا میں سری لنکا کیخلاف ایک واحد ون ڈے میچ بھی کھیلے گا چیمپئنز ٹرافی سے قبل ٹیم کا واحد وارم اپ میچ ہوگا۔
چیمپئنز ٹرافی کے لیے آسٹریلیا کا اسکواڈ: پیٹ کمنز، ایلکس کیری، ناتھن ایلس، آرون ہارڈی، جوش ہیزل ووڈ، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلس، مارنس لیبوشین، مچل مارش، گلین میکسویل، میٹ شارٹ، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک، مارکس اسٹوئنس، ایڈم زمپا
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی پیٹ کمنز
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔