ڈیل کا تاثر غلط ہے، القادر کیس کا حکومت کیساتھ مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کا حکومت کے ساتھ مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ فیصلہ موخر ہونے کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری ہیں، القادر ٹرسٹ کیس کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دینا کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے کیس کا فیصلہ موخر ہو رہا ہے بالکل غلط ہے، حکومت سے مذاکرات کا مقصد جمہوریت ہے۔
سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ سننے میں آرہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تیسری نشست 15 جنوری کو ہونے جا رہی ہے۔
میر ظفر اللّٰہ مینگل انتقال کر گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ کا کہنا
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔