190ملین پاﺅنڈ تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
نارووال( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 190ملین پاﺅنڈ تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاﺅنڈ ریفرنس میں میرے نزدیک کسی سوچ بچار کی ضرورت نہیں ہے 5 سو فیصد واضح ہے 190 ملین پاﺅنڈ برطانیہ نے پاکستان کو واپس کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ رقم تقریبا 50 ارب روپیہ پاکستانی روپوں میں بنتا ہے، وہ 50 ارب پاکستان کے خزانے میں جمع کروانے کے بجائے ان کے دوست کے جرمانے کے اکاو¿نٹ میں جمع کرا دیا گیا، اتنا بڑا ڈاکا پاکستان کی تاریخ میں کرپشن کا سب سے بڑا سکینڈل ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ جو بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کے ساتھ کیا ہے، اگر یہ 50 ارب روپیہ سرکاری خزانے میں جمع ہو جاتا تو اس سے بین الاقوامی معیار کی 5 یونیورسٹیاں بن سکتی تھیں، اس سے سینکڑوں ہزاروں سکول، لاتعداد ہسپتال بنتے اور کتنے بچوں کو وظائف مل سکتے تھے۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ 50 ارب روپے کا پی ٹی آئی جواب دے، 50 ارب کی رسید دکھانے کے بجائے اپنے لیڈر سے پوچھے کہ 50 ارب کہاں گیا، پی ٹی آئی کو اپنے لیڈر کا گریبان پکڑنا چاہئے کہ آپ صادق امین تھے، صادق امین کہتے کہتے 50 ارب کا ڈاکا ڈال دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اگر کوئی پی ٹی آئی والا عمران خان کو اپنا لیڈر کہتا ہے، وہ بھی اس چوری میں شریک ہے،اب القادر یونیورسٹی کے متعلق سوشل میڈیا پر کہانیاں بنا رہے ہیں، چوری کے پیسے سے جو بھی مال بنے گا وہ ناجائز ہو گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ آپ ڈاکا ڈالیں اور کہیں کہ میں نے یونیورسٹی بنا دی،اب ڈاکے کا پیسہ سفید ہو گیا ہے، ڈاکا، ڈاکا ہی ہوتا ہے ، چاہے اس سے آپ یونیورسٹی بنائیں یا ہسپتال۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکا اگر آپ نے ڈالا ہے تو اس جرم کی آپ کو سزا ملے گی، پاکستانی قوم کا 50 ارب روپیہ کھایا ہے، جوڈیشل کمیشن بعد کی بات ہے، پہلے 50ارب روپے کا حساب دیں، میری قوم میرے غریب بچوں کا 50 ارب روپیہ ہے، آپ کو اس کا حساب دینا ہوگا۔
بانی پی ٹی آئی نے تاخیری حربوں کی پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے: عطا تارڑ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ احسن اقبال پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کیوں متاثر ہیں؟
پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے سنگین مسائل نے صارفین کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں انٹرنیٹ کے مسائل میں ایک بار پھر اضافہ: اب ایسا کیوں ہو رہا ہے؟
شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ڈیٹا سروسز نہ صرف سست روی کا شکار ہیں بلکہ بعض علاقوں میں مکمل طور پر بند بھی رہتی ہیں۔
کراچی، پشاور، کوئٹہ اور لاہور سمیت کئی شہروں سے صارفین نے شکایات کی ہیں کہ فائل اپ لوڈ یا ویڈیو کال جیسی سروسز مسلسل متاثر ہو رہی ہیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ اولڈ سٹی ایریا اور کورٹ روڈ کے آس پاس نیٹ ورک بالکل بند رہتا ہے جب کہ پوش علاقوں میں بھی وائی فائی پر فائل بھیجنے میں مسائل پیش آ رہے ہیں۔
پشاور کے شہریوں نے بھی اسی نوعیت کے مسائل رپورٹ کیے ہیں۔ مختلف صارفین کے مطابق پورے شہر میں ڈیٹا بار بار ڈسکنیکٹ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے آن لائن کام یا کلاسز متاثر ہو رہی ہیں۔
مزید پڑھیے: افغانستان میں انٹرنیٹ کی بندش، پاکستان کے لیے موقع، افغانوں کے لیے مصیبت
کوئٹہ کے علاقوں بروری روڈ اور اے ون سٹی فیز 1 میں بھی انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات درپیش ہیں جبکہ اسلام آباد کے پی ڈبلیو ڈی، میڈیا ٹاؤن اور بحریہ ٹاؤن کے رہائشی بھی یہی شکایات کر رہے ہیں۔
لاہور میں بھی صورتحال بہتر نہیں۔ ماڈل ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش نے صارفین کو شدید متاثر کیا ہے۔ ایک صارف کے مطابق کبھی نیٹ ورک چلتا ہے اور کبھی بالکل ختم ہو جاتا ہے جس کے باعث کام کرنا تقریباً ناممکن ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں: ’فائبر آپٹک کیبلز کی مرمت ہورہی تھی‘، افغانستان میں انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی
اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اس نے سال 2025 کی تیسری سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ملک کے مختلف شہروں اور شاہراہوں پر موبائل کمپنیوں کی سروس کا جائزہ لیا۔ اتھاارٹی کا کہنا ہے کہ یہ سروے عوام کو بہتر سروس فراہم کرنے کے مقصد سے کیا گیا۔
سروے کے نتائج کے مطابق زیادہ تر موبائل کمپنیوں کی انٹرنیٹ اسپیڈ اور ڈیٹا سروسز مجموعی طور پر بہتر رہیں لیکن کئی شہروں میں کال کے معیار اور وائس سروس میں مسائل دیکھے گئے۔
بعض علاقوں میں کال منقطع ہونا، آواز میں تاخیر یا سگنل کی کمزوری جیسے مسائل سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیے: موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ہوئیں تو کونسی ایپلیکیشنز کام کریں گی، پی ٹی آئی نے بتا دیا
پی ٹی اے کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے موبائل کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ صارفین کو بہتر نیٹ ورک کوریج، صاف آواز اور تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کیا جا سکے۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عوام کو معیاری سروس فراہم کرنا کمپنیوں کی اولین ذمہ داری ہے اور اتھارٹی اس حوالے سے باقاعدہ نگرانی جاری رکھے گی۔
ٹیلی کام ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ سروسز میں خلل کی ایک بڑی وجہ ملک میں بڑھتا ہوا نیٹ ورک لوڈ اور انفراسٹرکچر کی کمزوری ہے جبکہ بعض علاقوں میں فائبر لائنز کی مرمت اور پاور فالٹس بھی مسائل کو بڑھا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: انٹرنیٹ بندش کیخلاف سندھ ہائیکورٹ کا حکم امتناع برقرار، پی ٹی اے اور وفاق سے جواب طلب
ماہرین نے تجویز دی ہے کہ حکومت اور نیٹ ورک کمپنیز کو فوری طور پر ڈیٹا بیس اسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے اور علاقائی ٹیموں کو فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے صارفین کو مسلسل دشواریوں سے نجات مل سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی انٹرنیٹ میں خلل پاکستان میں انٹرنیٹ مسائل پاکستان میں سلو انٹرنیٹ