سندھ کابینہ میں اضافہ : مزید 8معاونین خصوصی اور 12ترجمان مقرر
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی: سندھ کابینہ میں اضافہ کردیا گیا، سندھ حکومت نے مزید آٹھ معاونین خصوصی اور بارہ ترجمان مقرر کردیے۔
ایم کیو ایم سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں پر سندھ حکومت مہربان ہوگئی، کوئی ترجمان بن گیا تو کوئی معاون خصوصی، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کے مزید آٹھ ترجمان اور 12 معاون خصوصی مقرر کردیے۔
ان میں نادر نبیل گبول، سکھ دیو، بلند خان جونیجو، سمیتہ افضل، سیدہ تحسین عابدی، ہیرسوھو، سیدہ اقربہ فاطمہ اور مصطفی عبداللہ بلوچ کو سندھ حکومت کا ترجمان مقرر کردیا گیا ہے۔
پیر سید افضل شاہ، لیاقت آسکانی، تنزیلہ امہ حبیبہ، امیر حمزہ رئیس، محمد رضا ہارون، خیر محمد شیخ، کلثوم چانڈیو، امان اللہ محسود، محمد علی راشد، محمد علی بھٹو، حسین اسلم اور ویرجی کولہی کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ معطل، بھارت راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر حق کھو بیٹھا: محمد علی درانی
سندھ طاس معاہدہ معطل، بھارت راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر حق کھو بیٹھا: محمد علی درانی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد بھارت اب راوی، ستلج اور بیاس دریاؤں کا پانی نہیں روک سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تینوں دریا سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو ملے تھے، اور معاہدے کی معطلی کے بعد اب ان دریاؤں کے پانی پر بھارت کا کوئی قانونی حق باقی نہیں رہا۔
محمد علی درانی نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے ایوب خان کے مارشل لائی دور کی تاریخی غلطی کا ازالہ ہوگیا ہے، جس نے پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ معاہدے کے تحت بھارت نے دریائے جہلم اور چناب سے اپنے حصے کا ماحولیاتی پانی حاصل کیا، مگر معاہدے کی روح کے منافی انداز میں پاکستان کے قانونی حصے کا پانی بھی چھین لیا۔
انہوں نے زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے کی وجہ سے راوی، ستلج اور بیاس جیسے دریا ریت کے میدان بن گئے ہیں، جو اقوام متحدہ کے واٹر کورسز کے عالمی کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درانی نے کہا کہ دریاؤں کے خشک ہونے سے مقامی انسانی آبادیوں میں بیماریاں پھیلیں، زیر زمین پانی زہریلا ہو گیا اور آبی حیات، چرند پرند اور جنگلی حیات کا بنیادی حق بھی متاثر ہوا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تینوں دریاؤں کا پانی چھن جانے سے پاکستان کے تمام صوبوں کو پانی کے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اگر راوی، ستلج اور بیاس کے پانی کی واپسی ممکن ہو جائے تو نہ صرف نہری نظام بلکہ پانی سے جڑے دیگر تمام مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔
محمد علی درانی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ راوی، ستلج اور بیاس کا پانی واپس لینے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلندن میں پاکستان ہائی کمیشن پر اسرائیلی اور بھارتی انتہا پسندوں کا حملہ، عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ: انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سعودی وفد پاکستان پہنچ گیا پہلگام حملے کی سازش رچنے والوں کو کڑا جواب دیں گے: مودی کا پیغام ٹرمپ کی حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کا پاکستان کرپٹو کونسل کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ، موہالی میں کشمیری طالبہ کو ہراساں کیا کینیڈا: اسٹریٹ فیسٹیول کے دوران ڈرائیور نے ہجوم کو کچل دیا، متعدد افراد ہلاک ایران: بندر عباس پورٹ پر دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 25 ہوگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم