Jasarat News:
2025-11-03@03:19:54 GMT

جامشورو،واپڈا کے بے دخل ملازمین کا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

جامشورو (نمائندہ جسارت) حیسکو واپڈا ملازمین کی جانب سے بجلی چوری کے الزام میں برطرف کیے گئے حیسکو واپڈا ملازمین کی بحالی کے لیے حیسکو رہنماؤں مظفر قریشی، صفر ملاح، ثاقب الدین، خالد کونہارو اور دیگر کی قیادت میں واپڈا سب ڈویژن آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ اس سلسلے میں احتجاجی ملازمین رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کے الزام میں ہمارے 2 ملازمین منیر کولاچی اور ایوب ملاح کو فوری نو کریوں پر بحال کیا جائے، جبکہ دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ صرف برَطرف مذکورہ ملازمین کو شہریوں کی شکایات اور قو می بجلی چوری پر برطرف کیا گیا ہے، شہریوں اور متاثرہ اشخاص کا بلند و بانگ دعوئوں سے کہنا ہے کہ بجلی چوری میں صرف ملازمین ہی نہیں بلکہ متعلقہ افسران بھی برابر کے شریک ہیں، جنہیں باقاعدگی سے بھتے پہنچائے جاتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ حیسکو اہلکار اتنے بڑے پیمانے پر بجلی چوری کراتے ہوں؟ اور افسران کو علم ہی نہ ہو، حیسکو واپڈا کے اکثر ٹرانسفارمر ٹھیکوں پر دیے گئے ہوں۔ شہریوں کا کہنا تھا عوام کے مسلسل احتجاج اور حیسکو ملازمین کی بے انتہا چوری کی شکایات پر حکام کی جانب سے صِرف 2 ملازمین کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا تھا چوری روکنے کے لیے باقاعدہ نچلے درجے کے ملازم سے اعلیٰ افسران کا بھی احتساب ہونا چاہیے، نا کہ شہریوں کو دِ کھاوے کے لیے 2 ملازمین کو بَلی پر چڑھا دیا گیا، باشعور شہریوں کا کہنا تھا حیسکو اور واپڈا سے کروڑوں روپے کی بجلی چوری حیسکو اعلیٰ حکام سے لے کر نچلے افسران تک پھیلی ہوئی ہے اور اس کا نقصان غریب عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شہریوں کا کہنا تھا بجلی چوری

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
  • غنی امان کی بازیابی کے لیے مظاہرہ
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • اے ٹی ایم فراڈ سے خبردار، سائبر کرمنلز شہریوں کو کیسے پھنساتے ہیں؟  
  • حکومت کا نیٹ میٹرنگ کی قیمت میں بڑی کمی پرغور