پلیئرز ڈرافٹ میں نام کیوں شامل کیا؟ احمد شہزاد بورڈ پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ڈرافٹ میں نام شامل کیے جانے پر کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
احمد شہزاد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا سہارا لیتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کا نشتر برسائے اور سوال کیا کہ انکا نام پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ کیلئے کیوں شامل کیا گیا۔
اوپنر نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کھلاڑیوں کو صرف پروموشنل مقاصد کیلئے استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ واپس نہیں لی نہ ہی ان کا یا ان کے ایجنٹ کا اس ڈرافٹ سے کوئی تعلق ہے، میرا پی ایس ایل چھوڑنے کا فیصلہ میرٹ کی کمی اور تعلقات کو ٹیلنٹ پر ترجیح دینے کی بنیاد پر تھا، میں اپنے اس فیصلے پر قائم ہوں۔
یاد رہے کہ سال 2023 میں احمد شہزاد نے پاکستان سپر لیگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، جس کی بنیاد پر انکا نام ڈرافٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔