چین میں 2024 کے دوران بغیر ویزے کے 20.115 ملین غیر ملکی دورے ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
چین میں 2024 کے دوران بغیر ویزے کے 20.115 ملین غیر ملکی دورے ریکارڈ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چائنا نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن نے 2024 میں امیگریشن مینجمنٹ کے اہم اعداد و شمار جاری کیے،جس کے مطابق 2024 میں چین میں بغیر ویزے کے 20.115 ملین غیر ملکی ٹرپس دیکھے گئے ۔منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق سال 2024 میں چین بھر میں امیگریشن مینجمنٹ ایجنسیوں کی جانب سے مجموعی طور پر 610 ملین اندرون اور بیرون ملک ٹرپس دیکھے گئے
جو سال بہ سال 43.
جو سال بہ سال 26.5 فیصد اور 9.8 فیصد کا اضافہ ہے ۔ ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان کے رہائشیوں کے لیے مین لینڈ آنے کے25 لاکھ 78 ہزار اجازت نامے جاری کیے گئے،25لاکھ 97 ہزار غیر ملکی ویزا سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے جو سال بہ سال 52.3فیصد اضافہ ہے۔2024 میں چین میں بغیر ویزے کے 20.115 ملین غیر ملکی ٹرپس دیکھے گئے جو گزشتہ سال کی تعداد کے مقابلے میں 112.3 فیصد زیادہ ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سال بہ سال چین میں
پڑھیں:
امریکا: حکومتی شٹ ڈاؤن سے فضائی نظام مفلوج، تین دن میں دو ہزار پروازیں منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی ایئر ٹریفک کنٹرول مراکز میں عملے کی شدید کمی اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی جانب سے 40 بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں میں 4 فیصد کٹوتی کے حکم کے بعد امریکا کا فضائی نظام بری طرح متاثر ہو گیا ہے۔ جمعہ سے اتوار تک دو ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ درجنوں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
یہ واقعہ امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے آغاز سے اب تک فضائی سفر میں سب سے بڑا تعطل قرار دیا جا رہا ہے جو ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے، پروازوں میں کمی کا آغاز اس ہفتے 4 فیصد سے ہوا ہے جو 11 نومبر تک 6 فیصد، 13 نومبر تک 8 فیصد اور 14 نومبر تک 10 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔
پروازوں کی منسوخی میں اسکائی ویسٹ، ساوتھ ویسٹ، اور انوائے ایئر سرفہرست رہیں، جبکہ یونائیٹڈ، ڈیلٹا اور امریکن ایئرلائنز کو بھی شدید تاخیر کا سامنا رہا،
امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹیشن شون ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر شٹ ڈاؤن ختم نہ ہوا تو پروازوں میں کمی 20 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، اسی لیے وہ مجبوری میں دوسرے کام کرنے لگے ہیں، کوئی ویٹر بن گیا ہے تو کوئی اوبر چلا رہا ہے، نتیجتاً وہ اپنے اصل کام پر نہیں آ پا رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو مزید کنٹرولرز کام پر نہیں آئیں گے اور ہمیں ایئر اسپیس پر دباؤ کم کرنے کے لیے مزید پروازوں میں کٹوتی کرنا پڑے گی، جو 10 سے بڑھ کر 15 یا 20 فیصد تک جا سکتی ہے۔
وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کانگریس سے فوری شٹ ڈاؤن ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئیے حکومت کو دوبارہ کھولیں، سیاست اپنی جگہ رہے لیکن عوام اور مسافروں کو یرغمال نہ بنایا جائے، یہ بحران تاریخ کی طویل ترین بندش بنتا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران وفاقی ملازمین، بشمول ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن ( ٹی ایس اے) کے اہلکار، تنخواہوں کے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں، جس سے امریکی ہوائی سفر شدید متاثر ہو رہا ہے۔