16 جنوری سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہو گا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 14 جنوری 2025ء ) 16 جنوری سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہو گا؟ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سمری تیار کر لی گئی، حتمی منظوری وزیر اعظم دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اثر پاکستان پر بھی دکھائی دینے کا امکان ہے ۔ رپورٹس کے مطابق پاکستان میں 16 جنوری سے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 70 پیسے اضافے کا امکان ہے ۔
دیزل کی قیمت میں 5 روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے سے زائد اضافے کی توقع کی جارہی ہے ۔ اوگر قیمتوں میں ردو بدل کے فیصلے کی سمری وزارت خزانہ کو 15 جنوری کو ارسال کرے گا جس کا اطلاق وزیراعظم کی حتمی منظوری کے بعد کیا جائے گا ۔(جاری ہے)
وزارت خزانہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 سے 31 جنوری تک نافذ العمل ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے یکم جنوری 2025 کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 روپے 96 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا ۔ پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا تھا۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں اکتوبر 2024 کے بعد سے تیل کی قیمتیں 80 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے نیچے ٹریڈ کرتی رہیں، تاہم اب اکتوبر 2024 کے بعد پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 80 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے اوپر چلی گئی۔ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی قیمت میں ساڑھے 4 فیصد سے زائد کا بڑا اضافہ ہوا ہے، 3.50 ڈالر کے اضافے سے فی بیرل برطانوی خام تل کی قیمت 80.42 ڈالر ہو گئی۔ جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت میں تقریباً 5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت 3.57 ڈالر اضافے سے 77.49 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر آ گئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق روس اور ایران پر نئی امریکی پابندیوں کے امکانات کے باعث عالمی مارکیٹ میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ اس تمام صورتحال سے پاکستان کے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کی قیمتوں میں ڈیزل کی قیمت کی قیمت میں کے مطابق فی بیرل
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔