لاہور: پنجاب حکومت نے اٹک کے مقام پرسونے کے ذخائر کی موجودگی تصدیق کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق دریائے کابل اور دریائے سندھ کے سنگم کے مقام پرحالیہ سروے میں سونے کے ذخائر کی تصدیق ہوئی، سونے کے ذخائر کے تصدیق کرنے میں موجود حکومت پنجاب کو ایک سال کا عرصہ لگا۔
حکومت پنجاب نے جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے بعد نیسپاک کی جانب سے بھی سونے کی موجودگی چیک کرائی۔ ہر طرح سے تصدیق کے بعد پنجاب حکومت کی اعلیٰ سطح کمیٹی کل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کرے گی اور انہیں سونے کے ذخائر سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔
سونے کے ذخائر نکالنے کے لیے پنجاب حکومت نے بین الاقوامی سطح پر نیلامی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق صوبائی وزیرابراہیم حسن مراد نے اٹک میں سونے کے ذخائر کی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سونے کے ذخائر پنجاب حکومت

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ

جرائم پیشہ افراد کی نگرانی اور امن و امان کے قیام کے ضمن میں محکمہ داخلہ پنجاب نے انتہائی اہم فیصلہ کرتے ہوئے عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنائی جائیں گی تاکہ ان کی مسلسل نگرانی اور مانیٹرنگ ممکن بنائی جاسکے۔

سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیر صدارت اجلاس میں سزایافتہ افراد کی سرویلنس کے لیے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

صوبائی محکمہ داخلہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ، پیرول ڈیپارٹمنٹ اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو ٹریکنگ ڈیوائسز فراہم کرے گا تاکہ ٹریکنگ بینڈز پہننے والے مجرمان کی نقل و حرکت پر 24 گھنٹے نظر رکھی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 125 سالہ جیل قوانین میں تبدیلی، غیر ملکی قیدیوں کو کیا سہولیات میسر ہوں گی؟

اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمن، ایڈیشنل آئی جی کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سہیل ظفر چٹھہ، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب وقاص نذیر، ایڈیشنل سیکریٹری پولیس ڈاکٹر ذیشان حنیف اور محکمہ قانون و خزانہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق حال ہی میں تشکیل دیے گئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو 500 ٹریکنگ بینڈز، سی ٹی ڈی کو 900 ٹریکنگ بینڈز جبکہ پیرول ڈیپارٹمنٹ کو 100 بینڈز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق ٹریکنگ بینڈز پہننے والے مجرمان کی نقل و حرکت پر 24/7 نظر رکھی جا سکے گی، سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے متعلقہ حکام کو دوسرے مرحلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ٹریکنگ ڈیوائسز درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے ‘ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’ کا ڈرافٹ منظور

محکمہ داخلہ نے جرائم پیشہ افراد کو سرویلنس میں رکھنے کی غرض سے عالمی سطح پر رائج طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں ماہرین نے مجرمان کی بلا تعطل نگرانی کے لیے ان کے جسم میں مائیکرو ٹریکنگ چپ نصب کرنے کی سفارش کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب ٹریکنگ بینڈز ٹریکنگ ڈیوائسز عادی مجرموں فورتھ شیڈول کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ محکمہ داخلہ نورالامین مینگل

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا دریائے سندھ پر نہروں کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ؟
  • پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
  • کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسپنر عثمان طارق کا بولنگ ایکشن ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ
  • کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسپنر عثمان طارق کا بولنگ ایکشن ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ 
  • دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا کیس: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
  • پنجاب میں فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی کی موجودگی اور کارراوئیوں میں اضافہ، رپورٹ
  • پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان