کراچی میں ٹریلر نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں ایک اور شہری ٹریفک حادثے میں زندگی گنواں بیٹھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لیاقت آباد میں ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔
ایس ایچ او سپر مارکیٹ راؤ ناظم نے بتایا کہ حادثہ لیاقت آباد 4 نمبر ارم بیکری کے قریب ٹریلر کی زد میں موٹر سائیکل آنے کے باعث پیش آیا جبکہ حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور ٹریلر سمیت موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق فوری طور پر متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی اور اس کی عمر 32 سال کے قریب بتائی جاتی ہے تاہم پولیس نے متوفی کی موٹر سائیکل تھانے منتقل کر دی ہے جبکہ متوفی کی شناخت کے حوالے سے پولیس کوششیں کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی ٹریفک پولیس اور لوک سہائتہ کے اشتراک سے روڈ سیفٹی اور فیس لیس ای ٹکٹنگ کے حوالے سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ایک جدید، خودکار چالان نظام سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے۔ یکم اکتوبر 2025ء سے فیس لیس ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر فعال کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب جدید سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کی جائے گی، خلاف ورزی کی صورت میں تصویری یا ویڈیو ثبوت کے ساتھ چالان جاری ہوگا۔
شہریوں کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر قانون نافذ کرنے کا ایک نیا تجربہ فراہم کیا جائے گا۔ آگاہی مہم کے دوران شہر کے مختلف اہم مقامات، بالخصوص ٹریفک سگنلز پر شہریوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ رضاکار، لیڈی کانسٹیبلز اور تعلیمی اداروں کے طلباء ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر شہریوں کو آگاہ کر رہے ہیں، ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی اور نظام میں شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، یہ اقدام کراچی شہر کو زیادہ محفوظ، منظم اور قانون پسند بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔