زیادہ شپمنٹس گوادر پورٹ منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں گوادر پورٹ کی فعالیت کے امور کا جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ زیادہ شپمنٹس گوادر پورٹ منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وزارت منصوبہ بندی وترقی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گوادر پورٹ کو فعال کرنے کے لیے قلیل اور درمیانی مدت کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال ہوا۔
اجلاس میں ممبر انفراسٹرکچر نے گوادر پورٹ کی فعالیت پر تفصیلی بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گوادر بندرگاہ پاکستان کو بین البراعظمی گزرگاہ کے طور پر منفرد مقام دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ بندرگاہ چین کے شہر شین یانگ تک مختصر ترین تجارتی راستہ فراہم کرتی ہے۔
احسن اقبال نے نجی شعبے سے بندرگاہ کے ذریعے تجارت بڑھانے کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ شپمنٹس کو گوادر پورٹ منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
احسن اقبال نے وزارت بحری امور کو ہدایت کی کہ گوادر کی ترقی کے لیے قابل عمل روڈ میپ تیار کیا جائے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لیے پُرعزم نظر آتی ہے جبکہ غزہ کی تعمیرِ نو میں مسلمان ممالک کا قائدانہ کردار ادا کرنا نہایت ضروری ہے۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ حماس اس معاہدے پر قائم رہنے کے لیے کافی پُرعزم ہے۔یہ بات انہوں نے استنبول میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سالانہ اقتصادی اجلاس کے شرکا سے خطاب کے دوران کہی؛
اپنے خطاب میں ان انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم غزہ کی تعمیرِ نو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ اس موقع پر ہمیں غزہ کے عوام تک مزید انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت ہے اور پھر تعمیرِ نو کا عمل شروع کرنا ہوگا کیونکہ اسرائیلی حکومت اس سب کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہے۔
اجلاس سے ایک روز قبل ترک وزیرِ خارجہ حکان فیدان نے حماس کے وفد سے ملاقات کی تھی، جس کی قیادت سینئر مذاکرات کار خلیل الحیہ کر رہے تھے۔
ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں قتلِ عام کو ختم کرنا ضروری ہے، صرف جنگ بندی کافی نہیں ہے، انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل-فلسطین تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔
مزید کہا کہ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ غزہ پر حکمرانی فلسطینیوں کے ہاتھ میں ہونی چاہیے اور ہمیں اس حوالے سے احتیاط کے ساتھ عمل کرنا ہوگا۔