شمالی وزیرستان، سیکیورٹی فورسز نے مزید 4 خوارج ہلاک کردیے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 4 خوارج ہلاک کردیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، خارجی سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور بے گناہ شہریوں کے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید خوارج کے خاتمے کے لیے آپریشن کلین اپ جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے ناسور کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیےوادی تیراہ اور ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 8 خوارج ہلاک
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز خیبر پختوانخوا کے ضلع ٹانک اور وادی تیراہ میں بھی 2 آپریشنز کیے تھے۔
ضلع ٹانک میں خوارجیوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیے گئے آپریشن میں 6 خوارج مارے گئے۔ جبکہ دوسری جانب وادی تیراہ میں کیے گئے ایک دوسرے آپریشن میں 2 خوارج ہلاک ہوگئے۔
12 اور 13 جنوری کو کیے گئے ان آپریشنز میں مجموعی طور پر 8 خوارج مارے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیےسیکیورٹی فورسز کا بلوچستان میں آپریشن، 27 دہشتگرد ہلاک کردیے
قبل ازیں گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع کچھی میں بھی آپریشن کیا گیا تھا جس میں 27 دہشتگرد مارے گئے تھے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے جب دہشتگردوں کو گھیرے میں لیا تو اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوگیا، اور فورسز نے کامیابی سے 27 دہشتگرد ہلاک کردیے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ہے، جبکہ ہلاک دہشتگردوں کے قبضے میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی تباہ کردیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک فوج شمالی وزیرستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک فوج شمالی وزیرستان سیکیورٹی فورسز نے خوارج ہلاک ہلاک کردیے
پڑھیں:
خوارج کا فساد فی الارض
دہشت گردی کا عفریت پاکستان کے وجود کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔ لسانی دہشت گردوں کے علاوہ مذہب کی آڑ میں بے گناہ مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشت گرد ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں۔ اسلام امن کا مذہب ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تعلیمات کی روشنی میں جہاد کے نام پر نہتے معصوم انسانوں کا خون بہانا جائز نہیں۔ دہشت گرد جہاد کی جس مقدس اصطلاح کو مسخ کر کے دہشت گردی کا جواز گھڑ رہے ہیں وہ سراسر قرانی احکامات سے انحراف ہے ۔
اسلامی تعلیمات کے عظیم الشان تصور کے مطابق قتال دراصل جہاد کا وہ شعبہ ہے جس میں ظالم اور جارحیت پر آمادہ دشمن کا ہاتھ روکنے کے لیے اور مظلوم انسانوں کو ظلم سے بچانے کے لیے ہتھیار اٹھائے جاتے ہیں۔ ایک مسلم ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا غیر شرعی ہے۔ پاکستان میں مختلف مسالک کے جید علماء کرام برسوں پہلے پیغام پاکستان کی صورت اس مسئلے پہ اپنی صائب رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔ بدقسمتی سے فتنہ خوارج قرار دیئے جانے والا گروہ مساجد اور مدارس کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرتے ہوئے سادہ لوح عوام کو قتال کے نام پر بھیانک دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال کر رہے ہیں۔ جہاد کا واحد مقصد اللہ تعالیٰ کی رضامندی اور اسلام کا پرچم سربلند کرنا ہے۔ فتنہ خوارج کا فساد دراصل پاکستان جیسی عظیم اسلامی ریاست کی جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے۔ اسلامی تاریخ میں مسلم مجاہدین نے مساجد تو کجا کبھی دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کی بھی بے حرمتی نہیں کی۔ اسلام کی تاریخ میں عظیم مجاہدین کے واقعات درج ہیں۔ ان واقعات کی روشنی میں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ جہاد کا واحد مقصد اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کو قائم کرنا ہے۔ مساجد اللہ کے گھر ہیں اللہ کے گھر میں اس کے حضور سجدہ ریز ہونے والے بندوں کو بلا جواز موت کے گھاٹ اتارنے والے خارجی دراصل اسلام کے دشمن ہیں۔ جہاد اور اس کے شعبے قتال میں ہتھیار اٹھا کر مسلم معاشرے کا دفاع اور اسلام کی سربلندی کی کوشش کی جاتی ہے۔
خارجی فتنے کے فساد کی بدولت اسلامی ریاست پاکستان کا وجود خطرے میں پڑتا جا رہا ہے۔ جہاد اسلام کی سربلندی کے لیے کیا جاتا ہے ۔ خوارج فساد فی الارض کے ذریعے اسلامی ریاست کے وجود کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں۔ میڈیا پہ دستیاب اطلاعات کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی اور اس سے منسلک چھوٹے بڑے گروہوں نے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے لیے وسیع اتحاد قائم کیا ہے۔ ذرائع بلاغ پر یہ دھمکی آمیز دعوے کیے جارہے ہیں کہ عسکری تنصیبات اور پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے ہر شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والی صنعت اور اداروں کو ہدف بنایا جائے گا ۔ جہاد کی آڑ میں پاکستان جیسی عظیم الشان ریاست کی جڑیں کھوکھلی کرنے کی کوششوں کو کسی طور جائز قرار نہیں دیا جا سکتا ۔
یہ امر نہایت حیرت انگیز ہے کہ فتنہ خوارج کے نام نہاد جہاد کے داعی اس خطے میں بھارت کے جبر و استبداد کا شکار بننے والے مقبوضہ کشمیر کے لیے کبھی آواز بلند نہیں کرتے۔ خارجی فساد کے نتیجے میں اسلامی ریاست پاکستان میں عدم استحکام پھیلتا ہے جبکہ کفر و الحاد کے نظام کی داعی ریاست بھارت میں مسلم دشمن مودی سرکار خوشی کے شادیانے بجاتی ہے۔ فتنہ خوارج کے داعی مسجد و محراب کو مسلم ریاست میں خون ریزی اور عدم استحکام کے پرچار کے لئے استعمال کر کے آخرت کے لئے جہنم کی آگ خرید رہے ہیں۔