ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین، رؤف حسن کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد کی انسداد دِہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیسز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں رؤف حسن اور شعیب شاہین کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں انسداد دِہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ، رمنا، مارگلہ، اپبارہ ،کراچی کمپنی میں ایک، ایک مقدمہ جبکہ رؤف حسن کے خلاف تھانہ ترنول میں ایک اور تھانہ کوہسار میں 2 مقدمات درج ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کی 13 درخواستیں 7 فروری تک منظور کی تھی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم جاری کرتے ہوئے 5، 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی تھی۔
پس منظر
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
صحافیوں کا احتجاج حق بجانب، ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں : مولانا فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صحافی پرامن لوگ ہیں اور اپنا دائرہ کار خوب جانتے ہیں، پریس کلب میں صحافیوں پر تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے اور وہ ہر حال میں ان کے شانہ بشانہ ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل وقت میں وہ صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں پر تشدد: وزیرداخلہ محسن نقوی کا نوٹس، آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی
مولانا فضل الرحمٰن وفاقی پولیس اہلکاروں کے صحافیوں پر تشدد کے خلاف اظہارِ یکجہتی کے لیے نیشنل پریس کلب پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں پولیس نے نہ صرف صحافیوں پر تشدد کیا بلکہ ان کی تضحیک بھی کی۔
امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان مدظلہ کا اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی pic.twitter.com/24BVEBnyXL
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) October 3, 2025
انہوں نے کہا کہ صحافی پُرامن لوگ ہیں اور اپنا دائرہ کار بخوبی جانتے ہیں۔ ہر چار دیواری کا تقدس ہوتا ہے لیکن پریس کلب میں موجود صحافی نہ تو فیلڈ میں تھے اور نہ ہی انہوں نے قانون ہاتھ میں لیا تھا، اس کے باوجود پولیس اہلکار اندر گھس آئے اور تشدد کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے اور وہ ہر حال میں ان کے شانہ بشانہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی کے بغیر حکومتیں بنتی نہیں یا چلتی نہیں، مولانا فضل الرحمان
واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو عوام ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر کی حمایت میں چند مظاہرین نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ پولیس کے وہاں پہنچنے پر کچھ مظاہرین کلب کے اندر چلے گئے، جنہیں گرفتار کرنے کے لیے اہلکار بھی اندر گھس گئے۔
اس دوران نہ صرف مظاہرین کو گرفتار کیا گیا بلکہ صحافیوں اور کلب کے ملازمین پر بھی تشدد کیا گیا۔ پولیس اہلکاروں نے ایک فوٹو گرافر کا کیمرا توڑنے اور کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کرنے کا بھی الزام ہے۔
قبل ازیں کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای)، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے بھی اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کے دھاوے کی مذمت کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام آباد پولیس جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نیشنل پریس کلب