WE News:
2025-09-18@16:14:55 GMT

جنسی سرگرمی اور امراض قلب کے مابین کیسا رشتہ ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

جنسی سرگرمی اور امراض قلب کے مابین کیسا رشتہ ہے؟

باقاعدگی سے ورزش کرنا یقیناً قلبی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ بات تو سبھی جانتے ہیں کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

تاہم، اب ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنسی سرگرمیوں میں باقاعدگی بھی انسان کو امراض قلب خصوصاً ہارٹ اٹیک سے محفوظ رکھتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا بھی کہنا ہے کہ جنسی سرگرمیاں انسان کو امراض قلب کے علاوہ بعض کینسرز، ذہنی دباؤ اور دیگر مسائل سے محفوظ رکھتی ہیں اور یہ انسان کی جذباتی صحت کے لیے بھی بے حد ضروری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی و تولیدی صحت تک عام رسائی کیوں ضروری ہے؟

نیشنل لائبریری آف میڈیسن کو جمع کرائی گئی اس ریسرچ میں کم جنسی سرگرمیوں اور ہائی بلڈ پریشر والے افراد میں ہونے والی اموات کے درمیان تعلق کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ تحقیق میں نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے کے اعدادوشمار کا استعمال کرتے ہوئے 20 سے 59 سال کی عمر کے امریکی شہریوں میں جنسی سرگرمی اور امراض قلب کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا ہے۔

ڈیٹا بیس کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم جنسی سرگرمیوں اور امراض قلب کا تعلق ایسے افراد میں زیادہ نظر آتا ہے جن کی عمر زیادہ ہو یا وہ ذیابیطس، موٹاپے اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوں۔ اس کے برعکس جو افراد ان مسائل کا شکار نہ ہوں ان میں جنسی سرگرمی ایسے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی عمل سے لگنے والی بیماریوں میں خوفناک اضافہ، وجہ کیا ہے؟

ریسرچ کے مطابق، ٹیسٹوسٹیرون لیول میں کمی بھی جنسی سرگرمیوں میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد جو ڈائی یوریٹکس اور بیٹا بلاکرز جیسی ادویات کا استعمال کرتے ہیں انہیں زیادہ جنسی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے اور یہ حالت ممکنہ طور پر امراض قلب کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

تحقیق کرنے والے ماہرین نے زیادہ یا کم جنسی سرگرمیوں والے افراد کو ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی ہدایت کی ہے کیونکہ کم یا زیادہ جنسی سرگرمیاں اریکٹائل ڈسفنکشن کا باعث بن سکتی ہیں اور یہ امراض قلب کی پیشگی علامت ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امراضِ قلب امریکا تحقیق جنسی صحت جنسی مسائل ریسرچ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا جنسی سرگرمیوں

پڑھیں:

سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس نے حکام اور صحت کے شعبے کے لیے سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بخار، جلدی امراض، آشوب چشم، ڈائریا، سانپ اور کتے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ہوئے ہیں، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 55 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک دن کے دوران سانس کی تکلیف کے شکار 5 ہزار افراد، بخار سے متاثرہ 4300، جلدی الرجی کے 4 ہزار اور آشوب چشم کے 700 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریا کے 1900 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ سانپ کے کاٹنے کے 5 اور کتے کے کاٹنے کے 20 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں صحت کے نظام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 405 مستقل طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں اب تک 2 لاکھ 79 ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ اور علاج کیا جا چکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان کیمپوں میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، لیکن بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ نے صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے۔

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ صاف پانی کی کمی، ناقص صفائی ستھرائی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے وبائی امراض کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی وسائل اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور طبی امداد کے لیے قریبی کیمپوں سے رجوع کریں۔

یہ صورتحال نہ صرف صحت کے شعبے بلکہ امدادی اداروں کے لیے بھی ایک امتحان ہے، کیونکہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر ادویات کی فراہمی اور طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • جھانوی کپور کو کیسا شوہر چاہیئے؟ شیکھر پہاڑیا سے تعلقات کی چہ مگوئیاں جاری
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • لاہور: سوتیلی بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی میں آئندہ چند روز موسم کیسا رہے گا؟
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان