14 لاکھ کی نوکری چھوڑ کر کینیڈا میں تعلیم کیلئے آنے والے شہری کو پچھتاوا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کینیڈا میں مقیم ایک بھارتی کاروباری شہری، دیو مترا نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں غیر ملکی سرزمین پر طالب علم کے طور پر جدوجہد کے بارے کھُل کر بات کی ہے۔
دیو مترا کینیڈا میں قائم بزنس مینجمنٹ کنسلٹنسی کے بانی اور منیجنگ پارٹنر ہیں۔ ایک پوڈ کاسٹ کے دوران انہوں نے کینیڈا میں اپنی زندگی کے بارے میں بات کی جہاں وہ گزشتہ چھ سالوں سے مقیم ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے اپنے ملک میں سالانہ 14 لاکھ روپے کی کارپوریٹ نوکری چھوڑ دی تھی اور بیرون ملک میں خود کو مستحکم رکھنے کے لیے ویٹر کی ملازمت اختیار کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والوں کی افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ کام اور پڑھائی میں توازن پیدا کرنا ہوتا ہے جبکہ گھر پر اپنی فیملی یاد آرہی ہوتی ہے۔
انہوں نے پوڈکاسٹ کے میزبان کو بتایا کہ جب وہ یہاں (کینیڈا) میں طالب علم تھے تو جدوجہد، قربانیاں اور کم آمدنی والی ملازمتیں ان کی روزمرہ کی زندگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آپ کو یہ نہیں بتاتا کہ گھر واپس اپنے اہل و اعیال کو یاد کرتے ہوئے کام اور پڑھائی میں توازن رکھنا کس قدر اکیلے پن اور تھکا دینے والا کام ہوتا ہے۔
دیو مترا نے کہا کہ کینیڈا میں کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے دوران بھارتی طلبا کو کافی ساری مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ مزید برآں ملک میں بھارتیوں کو کینیڈا میں غیرمحفوظ ماحول اور نسلی تعصب کا بھی سامنا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کینیڈا میں انہوں نے
پڑھیں:
بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر غریبوں کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سماجی بہبود اور پسماندہ افراد کی رہائش کیلئے پابند عہد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست کرناٹک کے ہاؤسنگ منسٹر ضمیر احمد خان نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو مکان فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، جب کہ کانگریس کی زیرِ قیادت موجودہ حکومت نقدی کی کمی کے باوجود ہاؤسنگ پروجیکٹس کو منظوری دے رہی ہے۔ ہبلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ضمیر احمد خان نے کہا کہ سدارامیا کے وزیراعلیٰ کے طور پر سابقہ دور حکومت میں لوگوں کے لئے 100,000 سے زیادہ مکانات تعمیر کئے گئے تھے لیکن بی جے پی حکومت نے اقتدار میں رہتے ہوئے ایک بھی گھر نہیں بنایا ہے۔ وزیر کے مطابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دسمبر 2026ء تک کئی پروجیکٹوں کے لئے فنڈز تقسیم کئے جائیں گے۔
جاری فلاحی منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گارنٹی اسکیموں پر تقریباً 60,000 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ مالی بحران کے باوجود انہوں نے ذاتی طور پر وزیراعلیٰ سے ہاؤسنگ پروجیکٹس کے لئے فنڈز مختص کرنے کی اپیل کی۔ مشکلات کے باوجود وزیراعلیٰ نے مدد کا یقین دلایا اور 900 کروڑ روپے جاری کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کرناٹک حکومت 36,000 مکانات فراہم کر رہی ہے اور جلد ہی اس تعداد کو بڑھا کر 40,000 کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ حکومت دیوالیہ ہے، لیکن اگر ریاستی حکومت دیوالیہ ہو جاتی تو کیا ہم اس پیمانے پر پروجیکٹوں کو نافذ کر پاتے۔ ضمیر احمد نے بی جے پی پر غریبوں کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سماجی بہبود اور پسماندہ افراد کی رہائش کے لئے پابند عہد ہے۔
ہاؤسنگ منسٹر کے مطابق سدارامیا کی قیادت والی کابینہ کی پچھلی میعاد کے دوران بہت سے مکانات کو منظوری دی گئی تھی، لیکن اس کے بعد کے سالوں میں کسی نئے مکان کو منظوری نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے انہیں (کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کو) یاد دلایا کہ ان کی سابقہ میعاد کے دوران بہت سے مکانات کی منظوری دی گئی تھی، لیکن اس کے بعد کے سالوں میں ایک بھی نیا مکان منظور نہیں کیا گیا، جس سے بہت سے لوگ بے گھر رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا ہے کہ ہماری حکومت ذمہ داری لے اور ان کے لئے گھر بنائے۔ ضمیر احمد کے مطابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے وزراء اور ایم ایل اے پرساد ابیہ کے ساتھ کئی جائزہ میٹنگیں کیں۔ ملاقات کے دوران وزیراعلٰی نے یقین دلایا کہ ہاؤسنگ فنڈز دسمبر 2026ء تک تقسیم کر دئے جائیں گے۔