مریم نواز کی جعلی تصاویر شیئر کرنے پر دو ملزم گرفتار، عمران ریاض، شہباز گل پر مقدمات درج
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور:
مریم نواز اور یو اے ای کے صدر کی جعلی تصاویر شیئر کرنے پر ایف آئی اے نے صحافی عمران ریاض، پی ٹی آئی لیڈر شہباز گل سمیت مزید پانچ ملزمان پر مقدمات درج کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور یو اے ای کے صدر کی اے آئی کے ذریعے بنائی گئی جعلی تصاویر شیئر کرنے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران ریاض خان، شہباز گل سمیت مزید پانچ ملزمان پر مقدمات درج کرلیے۔
شہباز گل اور عمران ریاض کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم لاہور میں درج کیا گیا، مقدمہ نمبر 13/25 پیکا ایکٹ 2016 کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جب کہ ملتان اور فیصل آباد میں بھی تین ملزمان عامر عباس، اعجاز اور ندیم جاوید پر مقدمات درج کرتے ہوئے عامر عباس اور اعجاز کو گرفتار کرلیا ایک ملزم کی گرفتاری باقی ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان پر ملکی اور غیر ملکی اہم شخصیات کی اے آئی جنریٹڈ تصاویر شیئر کرنے کا الزام ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تصاویر شیئر کرنے پر مقدمات درج شہباز گل
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔