چیٹ جی پی ٹی میں نیا فیچر پرسنل اسسٹنٹ معتارف ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
چیٹ جی پی ٹی نے ٹاسکس فیچر متعارف کرایا ہے جو صارفین کو ایک یا بار بار کیے جانے والے کاموں کو مخصوص وقت پر شیڈول کرنے کی سہولت دیتا ہے۔
اس فیچر کی مدد سے صارفین اپنے کاموں کی یاددہانی سیٹ کر سکتے ہیں، جیسے کہ موسم کی معلومات، حصص کی قیمتیں، یا غیر ملکی زبان کا نیا لفظ سیکھنا۔
یہ فیچر اس وقت چیٹ جی پی ٹی کے ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں یہ مفت صارفین کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔
اس فیچر کو چیٹ جی پی ٹی کے ویب ورژن کے پروفائل مینیو میں دیکھا جا سکتا ہے، جہاں سے صارفین اپنی یاددہانیوں کو تبدیل یا حذف بھی کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مالدیپ میں سگریٹ نوشی پر سخت پابندیوں کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز سے جنوری 2007 ء کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد پر سگریٹ نوشی کی پابندی کا نفاذ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس طرح وہ تمباکو نوشی پر نسلی پابندی کا حامل واحد ملک بن گیا ہے۔ یہ فیصلہ صدر محمد معز نے سال کے اوائل میں کیا تھا ،جو یکم نومبر سے نافذ العمل ہوا ہ اور صحت عامہ کی حفاظت اور تمباکو سے پاک نسل کو فروغ دے گا۔ وزارت نے کہا کہ نئی شق کے تحت یکم جنوری 2007 کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر مالدیپ کے اندر تمباکو کی مصنوعات خریدنے، استعمال یا فروخت کرنے پر پابندی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق تمباکو کی تمام اقسام پر ہوتا ہے اور خوردہ فروشوں کو فروخت سے قبل عمر کی تصدیق کرنی ہو گی۔اس اقدام کا اطلاق ملک کا دورہ کرنے والے زائرین پر بھی ہوتا ہے ۔ مالدیپ کے جزائر خط استوا کے اس پار تقریباً 800 کلومیٹر کے فاصلے پر بکھرے ہوئے ہیں۔وزارت نے کہا کہ الیکٹرانک سگریٹ اور ویپنگ مصنوعات کی درآمد، فروخت، تقسیم، قبضے میں رکھنے اور استعمال کرنے پر بھی جامع پابندی برقرار ہے جو عمر سے قطع نظر تمام افراد پر عائد ہوتی ہے۔ کسی کم عمر شخص کو تمباکو کی مصنوعات فروخت کرنے پر 50ہزار روفیا (3ہزار 200 ڈالر) جبکہ ویپ ڈیوائسز استعمال کرنے پر 5ہزار روفیا (320 ڈالر) جرمانہ نافذ ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں تجویز کردہ ایسی ہی نسلی پابندی ابھی قانون سازی کے عمل سے گزر رہی ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے اسے متعارف کروانے کے ایک سال سے بھی کم عرصے میں نومبر 2023 ء میں منسوخ کر دیا تھا۔