اگر جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو ہم اتنے فارغ نہیں کہ مزید انتظار کریں، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب نے کہا ہے کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو ہم اتنے فارغ نہیں کہ مزید انتظار کریں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کل حکومتی کمیٹی کو تحریری مطالبات پیش کردیں گے اور اگر کل جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مزید انتظار نہیں کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم عدالتی طریقہ کار کے تحت اسیران کی رہائی چاہتے ہیں، ہم اپنے مطالبات میں نہ ڈیل چاہتے ہیں اور نہ ہی ڈھیل چاہتے ہیں، کل جوڈیشل کمیشن بنائیں گے تو آگے مذاکرات چلیں گے اور کمیشن نہ بنا تو ہم اتنے فارغ نہیں کہ مزید انتظار کریں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تاخیر حکومت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے میں کی، ہمارے مطالبات اور ٹی او آرز سیدھے سادے ہیں، چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، یا تین ایسے ججز کا کمیشن بنائیں جن پر دونوں جانب سے رضامندی ہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کمیشن نہ بنا تو جوڈیشل کمیشن عمر ایوب
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے‘ عمرایوب
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، ہر کسی کا اپنا نقطہ نظر ہے۔(جاری ہے)
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گرینڈ الائنس کا پہلا مطالبہ نئے انتخابات کرانا ہوگا، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کی پیٹھ پر وار کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ کہتے ہیں معافی مانگیں تو کیا سب ختم ہو جائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 706 ارب روپے سے زائد کا خسارہ ہے معیشت کیسے چل سکتی ہے۔