عرب امارات: گولڈن ویزا کے فوائد سے آپ کیسے لطف اندوز ہوسکتے ہیں؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز

اگر آپ یو اے ای کے گولڈن ویزا کے لیے اپلائی کرنے کا سوچ رہے ہیں، کیا آپ جانتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں طویل مدتی رہائش حاصل کرنے کے ساتھ آپ دیگر فوائد سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں؟متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزا کے فوائد کی فہرست پیش خدمت ہے، جن سے آپ 10 سالہ ویزا سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا کیا ہے؟

گولڈن ویزا 10 سالہ طویل مدتی رہائشی اجازت نامہ ہے، جو آپ کو اسپانسر کی ضرورت کے بغیر متحدہ عرب امارات میں رہنے، کام کرنے یا مطالعہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ گولڈن ویزا مختلف زمروں کے لوگوں کو دیا جاتا ہے، جن میں باصلاحیت افراد، محققین، نمایاں طلبا، ڈاکٹرز، ماہرین، اختراع کار، کھلاڑی، کاروباری اور سرمایہ کار شامل ہیں۔

1: طویل مدتی، قابل تجدید رہائش گولڈن ویزا کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ ویزا رکھنے والوں کو 10 سال کے لیے قابل تجدید رہائشی ویزا پر متحدہ عرب امارات میں رہنے کی اجازت دیتا ہے۔ آپ ویزا کی تجدید تب تک کر سکتے ہیں جب تک کہ آپ اس زمرے کے لیے اہلیت کے معیار کو پورا کرتے ہیں جس کے تحت آپ نے ابتدائی طور پر ویزا کے لیے درخواست دی تھی۔

2: کسی کفیل یا آجر کی ضرورت نہیں ہے عام طور پر یواے ای میں رہائشی ویزوں کے لیے اسپانسر کی ضرورت ہوتی ہے، جو یا تو وہ کمپنی ہو سکتی ہے جو آپ کو ملازمت دے رہی ہے (کام کے ویزے کی صورت میں) یا خاندان کا کوئی فرد جو پہلے سے متحدہ عرب امارات (فیملی ویزا) میں مقیم ہے۔ تاہم عرب امارات کے ویزا سسٹم میں نئی تبدیلیوں نے متعدد آپشنز (بشمول گولڈن ویزا) متعارف کرائے ہیں جو خود کفیل ہیں۔

گولڈن ویزا رکھنے سے ان کارکنوں کی مدد ہو سکتی ہے جو مثال کے طور پر زیادہ آسانی سے ملازمتیں تبدیل کرسکتے ہیں، کیونکہ انہیں اپنے سابقہ آجر کے زیر کفالت اپنے رہائشی ویزا کو منسوخ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

3: متحدہ عرب امارات سے باہر 6 ماہ سے زیادہ رہنے سے رہائشی ویزا منسوخ نہیں ہوتا

گولڈن ویزا رکھنے والوں کے پاس 6 ماہ سے زائد عرصے تک متحدہ عرب امارات سے باہر رہنے اور پھر بھی رہائشی ویزا کو درست رکھنے کی لچک ہوتی ہے۔ عام طور پررہائشی ویزا منسوخ ہو جاتا ہے، اگر رہائشی چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے عرب امارات سے باہر ہے۔

4: خاندان کے اراکین کی کفالت کے لیے بہتر اختیارات

نیا ویزا سسٹم تمام تارکین وطن کو 25 سال کی عمر تک کے مرد بچوں کی کفالت کرنے کی اجازت دیتا ہے اور اگر لڑکا بچہ عزم کا فرد ہے تو اسے کسی بھی عمر تک کفیل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ گولڈن ویزا ہولڈر ہیں تو 10 سال کی رہائش رکھنے سے ہر چند سال بعد رہائش کی تجدید کرنے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

گولڈن ویزا سسٹم اسپانسر شدہ خاندان کے ارکان کو اس یقین دہانی کے ساتھ فراہم کرتا ہے کہ گولڈن ویزا کے بنیادی حاملین کے انتقال کی صورت میں اسپانسر شدہ ارکان کا اجازت نامہ برقرار رہے گا۔

5: گھریلو ملازمین پر کوئی حد نہیں جو آپ اسپانسر کر سکتے ہیں

گولڈن ویزا آپ کو گھریلو مددگاروں کی کسی بھی تعداد کو اسپانسر کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔

6: گولڈن ویزا کے درخواست دہندگان کے لیے ایک خصوصی ملٹی انٹری ویزا

اگر آپ کے پاس ابھی تک گولڈن ویزا نہیں اور آپ فی الحال متحدہ عرب امارات میں نہیں رہ رہے تو ایک چھ ماہ کے انٹری وزٹ ویزا کے لیے آپ درخواست دے سکتے ہیں، جو آپ کو مکمل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات آنے کی اجازت دیتا ہے۔

7: سبق لیے بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست دیں

اگر آپ دبئی میں گولڈن ویزا ہولڈر ہیں جن کے پاس آپ کے آبائی ملک سے درست ڈرائیونگ لائسنس ہے، تو آپ کو بس دبئی میں ڈرائیونگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے کی ضرورت ہے۔ ایک بار جب آپ ایک طالب علم کے طور پر رجسٹر ہو جاتے ہیں، تو آپ کو کوئی کلاس لینے کی ضرورت نہیں اور آپ عملی اور روڈ ٹیسٹ کے لیے براہ راست درخواست دے سکتے ہیں۔ اگر آپ دونوں ٹیسٹ پاس کر لیتے ہیں، تو آپ یو اے ای ڈرائیونگ لائسنس جاری کروا سکیں گے۔

8: خصوصی ہیلتھ انشورنس پیکجز

گولڈن ویزا ہولڈرز جو دبئی اور ابوظہبی میں کل وقتی ملازم ہیں، ان کے آجر کی ہیلتھ انشورنس پالیسی کا احاطہ جاری رہے گا، تاہم سرمایہ کاروں، فری لانسرز اور بیرون ملک مقیم افراد کو اپنی ہیلتھ انشورنس پالیسی کے لیے خود ادائیگی کرنا ہوگی۔

نیشنل ہیلتھ انشورنس کمپنی، گولڈن ویزا ہولڈرز کے لیے دامن کا وقف ہیلتھ انشورنس پلان پیکیج کے پریمیم ڈی ایچ 3 ہزار درہم کی سالانہ کوریج کی حد کے لئے 2 ہزار393 سے کم سے شروع ہو سکتے ہیں۔

9: زیادہ کام کرنے کی لچک

گولڈن ویزا رکھنے والوں کے لئے زیادہ کام کرنے کی لچک ہوتی ہے جس سے وہ بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں، تاہم یو اے ای کے لیبر لا کے آرٹیکل 9 کے تحت جو کارکن اپنے آجر کو مطلوبہ نوٹس فراہم کیے بغیر عرب امارات چھوڑ کر چلے جائیں، انہیں ایک سال تک ملازمت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاہم 2022 کی کابینہ کی قرارداد اس قاعدے سے استثنی کا خاکہ پیش کرتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ گولڈن ویزا رکھنے والے مستثنی افراد میں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عرب امارات

پڑھیں:

بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ

سٹی42:  اقوام متحدہ نے بھارت کی ہندوتوا  کو ریاستی پالیسی بنانے والی حکومت کے اقدامات سے پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انڈیا اور پاکستان سے تحمل کے ساتھ کام لینے اور کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کو چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید خراب کر سکتے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل کو بات چیت اور پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے، اور یہی بہترین راستہ ہے۔

اسرائیلی جارحیت کیخلاف 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان 

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پہلگام میں پیش آنے والے دہشت گرد حملے کے بعد بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا، اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت کئی سفارتی اقدامات کیے۔

 پاکستان نے بھارت کے  الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کو پہلگام واقعہ میں ملوث افراد کو تلاش کرنا چاہئے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ پاکستان کے فارن آفس نے پہلگام واقعہ پر گہری تشویش ظاہر کی اور اس واقعہ میں ضاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب

پاکستان کی قیادت نے اعلیٰ ترین سطح پر مشاورت کر کے بھارت کے یکطرفہ، بلا اشتعال، بلا جواز اقدامات کا گہرا تجزیہ کیا اور اس پر قومی اتفاق رائے کے ساتھ بھارت کو مفصل جواب کل ہی دے دیا۔

 کاپستاک کے جواب کا لب لباب یہ ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کسی طرح بھی تصادم نہین چاہتا، امن کو بہرصورت برقرار رکھنا چاہتا ہے اور پاکستان بھارت کے ہر اقدام کا مکمل جواب بھی دے گا۔ اگر بھارت نے پاکستان کے قانوناً ملکیتی پانی کو روکنے کی کوشش کی، تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی اقدام کو بھی مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔

بشریٰ انصاری کو زارا نور عباس کے ڈانس کی تعریف کرنے پر شدید تنقید کا سامنا

پاکستان نے بھارت کے واہگہ بارڈر کو بند کرنے کے جواب میں پاکستان کی فضا کو بھارتی ائیر لائنز کے لئے فی الفور بند کر دیا، بھارت کے ساتھ بالواسطہ تجارت بھی بند کر دی اور جس طرح بھارت نے پاکستانیوں کے سارک ویزے منسوخ کر کے انہیں بھارت سے واپس جانے کا حکم دیا پاکستان نے بھی اسی طرح پاکستان میں موجود تمام بھارتیوں کے سارک ویزے منسوخ کر کے انہیں  30 اپریل تک واپس جانے کا حکم دے دیا۔ تاہم پاکستان نے بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کو اس رد عمل کے اقدام میں نہیں گھسیٹا؛ سکھ یاتری اپنی مذہبی یاترائیں شیڈول کے مطابق مکمل کر کے اپنے شیدول کے مطابق واپس جائیں گے۔ 

پاکستانی شوبز ستاروں کو پہلگام حملے پر پوسٹ کرنا مہنگا پڑگیا

شیئر کریں !

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • انتقال کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ کیسے منسوخ کروائیں؟ گائیڈ لائنز جاری
  • بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ
  • ہمارے نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت سب سے مقدم ہے، سینیٹر ایمل ولی خان
  • بھارت اور پاکستان زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اقوام متحدہ
  • سکھر : خواجہ سرائوں کی ٹیموں کے درمیان ایک روزہ کرکٹ میچ کا انعقاد
  • وزیر خزانہ کی امارات کے وزیر مملکت برائے مالی امور سے ملاقات
  • برطانیہ: غریب طلباء جسمانی پسماندگی سے دوچار
  • امریکی صدر ٹرمپ اگلے ماہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
  • کیک میں کیلے کے چھلکے، ذائقہ اور غذائیت دونوں کا حصول، خود آزما لیجیے؟
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟