وزارت مذہبی امور کو عازمین حج سے اخراجات کی دوسری قسط بھی موصول ہوگئی، 81 ہزار 500 عازمین حج سے 2 اقساط میں 48 ارب 90 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری حج اسکیم کے تحت عازمین نے 48 ارب 90 کروڑ روپے جمع کرا دیے۔وزارت مذہبی امور کو عازمین حج سے اخراجات کی دوسری قسط بھی موصول ہوگئی ہے اور اب تک 81 ہزار 500 عازمین حج سے مجموعی طور پر 2 اقساط میں 48ارب 90 کروڑ روپے وصول کیے گئے ہیں۔

ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق عازمین حج سے درخواستوں کے ہمراہ پہلی قسط کے طور پر 2لاکھ روپے فی کس وصول کیے گئے، عازمین حج نے پہلی قسط کے طور پر 16ارب 30کروڑ روپےجمع کرائے ہیں جبکہ دوسری قسط کے طور پر عازمین حج سے 4 لاکھ روپے فی کس وصول کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق دوسری قسط 27 دسمبر سے 2 جنوری تک مقامی بینکوں کے ذریعے وصول کی گئی، حج اخراجات کی مد میں دوسری قسط کے طور پر عازمین نے 32 ارب 60 کروڑ روپے جمع کرائے۔

ذرائع وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت عازمین حج سے مجموعی طور پر تقریباً 100 ارب روپے وصول کئے جائیں گے، سرکاری اسکیم کے تحت عازمین سے تیسری اور آخری قسط فروری کے دوسرے ہفتے میں وصول کی جائے گی، رہائش ٹکٹ ٹرانسپورٹ خوراک اور دیگر امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، اخراجات کی آخری قسط حج پیکج کی حتمی تعین کے بعد وصول کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: قسط کے طور پر وصول کیے گئے اخراجات کی کروڑ روپے وصول کی

پڑھیں:

واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے  واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔

سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے 

دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔

فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔

پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم

اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اپنا گھر
  • پرائم منسٹر اسکیم 2025 کا آغاز، فری لیپ ٹاپ کیسے حاصل کا جاسکتا ہے؟
  • پاکستان رینجرز نے سرحد عبور کرنے پر بھارتی فوجی اہلکار کو  گرفتار کرلیا
  • حج آپریشن کس نے ڈی ریل کیا؟سینیٹ قائمہ کمیٹی، انکوائری کمیٹی بنا دی
  • واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
  • پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
  • ذیابیطس میں مبتلا افرادشدید گرمی میں کن مشروبات کا استعمال کرسکتے ہیں؟جانیں
  • پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
  • سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ ، نئی قیمت کیا ؟ جانیں
  • صرف ایک چمچ شہد کا استعمال کن بیماریوں سے بچاسکتا ہے؟جانیں