فیصل چوہدری : فوٹو فائل

بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ ایسی چیزیں ہو رہی ہیں کہ گواہ اور ملزمان کو سمجھ نہیں آرہا کیا ہو رہا ہے، یہ قطعی طور پر فیئر ٹرائل کے زمرے میں نہیں آتا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی نے اسد قیصر اور عمر ایوب کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرنے اور اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات اور سیاسی پوزیشن پر اعتماد میں لینے کا کہا، پیغام دیا گیا ہے کہ اپوزیشن کے معاملات یا ان کے لیڈروں کو مخاطب نہ کریں۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ ایسی چیزیں ہو رہی ہیں کہ گواہ اور ملزمان کو سمجھ نہیں آرہا کیا ہو رہا ہے، یہ قطعی طور پر فیئر ٹرائل کے زمرے میں نہیں آتا، اس کیس میں کوئی بھی غیر سرکاری گواہ نہیں، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آج بریت کی درخواست دائر کی گئی ہے، سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر بانی نے مذمت کی۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم تسلسل سے کہتے آرہے ہیں کہ ملک میں نہ جمہوریت ہے نہ آئین و قانون، عدالتیں، پولیس، ایف آئی اے کو اپنے کاموں سے ہٹا کر تباہ کیا جا رہا ہے، انصاف کی فراہمی کسی بھی مملکت کو چلانے کیلئے بنیادی تقاضہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ بنیادی شہری حقوق کی حفاظت کرے، سویلین کے ملٹری ٹرائل کی بین الاقوامی اور ملکی قوانین میں کوئی گنجائش نہیں، بانی پی ٹی آئی نے وزارت دفاع کے وکیل کے بیان کو ویلکم کیا ہے، 26 نومبر اور 9 مئی واقعات کی آزاد جوڈیشل کمیشن سے انکوائری کروائی جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیصل چوہدری نے کہا کہ رہا ہے

پڑھیں:

ملک میں ایک شخص کی مرضی چل رہی ہے( عمران خان)

قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں،باپ کی رہائی کیلئے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، گنڈا پور، بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا رہائی کیلئے بھرپور تحریک چلائیں، بانی کی ہدایت
ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں ہے،میرے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے،فیملی، وکلاء اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلئے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے۔ ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں بلکہ ایک شخص کی ایماں پر سب کچھ ہورہا ہے۔ علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے ایک بار پھر بیانات دہرا کر انہیں بانی پی ٹی آئی سے منسوب کرنے کا دعویٰ کیا۔اڈیالہ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں تھی، ہمیں گزشتہ رات 12 بجے سماعت کی اطلاع دی گئی اور آج صرف دو وکلاء کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہا کہ فیملی، وکلاء اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، ہم ساڑھے چار گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے۔علیمہ خان کے مطابق ’بانی نے کہا ہے انہیں 22 گھنٹے تک سیل میں رکھا جارہا ہے، اُن کا اخبار، کتابیں اور ٹی وی تک بند کردیا گیا ہے جبکہ انہوں نے وکیل کو بتایا کہ انہیں آج ایک کتاب فراہم کی گئی ہے۔علیمہ خان کے مطابق بانی نے اپنے وکیل کو بتایا ہے باہر جاکر بتائیں ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے، ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں بلکہ ایک شخص کی ایماں پر سب کچھ ہورہا ہے۔بہن کے مطابق بانی نے کہا ہے پاکستان میں ڈاکو ڈفر الائنس بن چکا ہے، عدلیہ کی آزادی ختم کردی گئی ہے، عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے اور پاکستان میں انصاف کا نظام دفن ہوچکا ہے۔علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بتایا جائے بانی کے ساتھ کس بات پر غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔علیمہ خان کے مطابق بانی نے علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی کا امکان ہے، نہ ہی ان کے بیٹے پاکستان آئیں گے، گورنر کے پی
  • عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں اور نہ ہی ان کے بیٹے پاکستان آئیں گے، گورنر کے پی
  • فیصل واوڈا کا ٹریفک پولیس، صحافی سے بدتمیزی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر افسوس
  • ایف بی آر افسر کی وائرل بدتمیزی کی ویڈیو پر فیصل واوڈا کا رد عمل سامنے آگیا
  • ملک میں ایک شخص کی مرضی چل رہی ہے( عمران خان)
  • مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • عمران خان، بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت، مزید ایک گواہ پر جرح مکمل
  • میوزیم آئے شخص نے 6 ملین ڈالرز مالیت کا فن پارہ محض کیلا سمجھ کر کھالیا
  • توشہ خانہ کیس ٹو: استغاثہ کے ایک اور گواہ پر جرح مکمل کر لی گئی
  • پوری پی ٹی آئی کچھ نہیں کرسکی تو عمران خان کے بچے کیا کرلیں گے؟ طلال چوہدری