حکومت کا پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 15 جنوری 2025ء ) حکومت کا پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان، جنوری کے اگلے 16 ایام کیلئے پٹرول کی فی لیٹر قیمت 3 روپے 47 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے مہنگا کر دیا گیا۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا پاکستان پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ 16 جنوری سے پاکستان میں تمام پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹس میں پاکستان میں 16 جنوری سے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے، ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 70 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے سے زائد اضافہ ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا۔ اوگر نے قیمتوں میں اضافے کیلئے سمری وزارت خزانہ کو ارسال کی، جس کا اطلاق وزیراعظم کی حتمی منظوری کے بعد آج رات 12 بجے سے ہو گا۔(جاری ہے)
وزیر اعظم کی جانب سے منظور کردہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 سے 31 جنوری تک نافذ العمل ہوگا۔
اس سے قبل نئے سال کے آغاز پر وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جنوری 2025 کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 روپے 96 پیسے تک کا اضافہ کیا گیا تھا ۔ پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا تھا۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں اکتوبر 2024 کے بعد سے تیل کی قیمتیں 80 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے نیچے ٹریڈ کرتی رہیں، تاہم اب اکتوبر 2024 کے بعد پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 80 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے اوپر چلی گئی۔ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی قیمت میں ساڑھے 4 فیصد سے زائد کا بڑا اضافہ ہوا ہے، 3.50 ڈالر کے اضافے سے فی بیرل برطانوی خام تل کی قیمت 80.42 ڈالر ہو گئی۔ جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت میں تقریباً 5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت 3.57 ڈالر اضافے سے 77.49 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر آ گئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق روس اور ایران پر نئی امریکی پابندیوں کے امکانات کے باعث عالمی مارکیٹ میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمت میں خام تیل کی قیمت فی بیرل
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں تنزلی
کراچی:انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ابتدائی لمحات میں کمی کے بعد 11پیسے کے اضافے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284روپے 38پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
امریکا میں روزگار کا ڈیٹا آنے اور امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے سود کی شرح بڑھنے کے خدشات سے عالمی سطح پر ڈالر کے ہم پلہ دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں مضبوط ہونے کے اثرات پاکستانی روپے پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔
درآمدی نوعیت کی بڑھتی ہوئی طلب اور افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح سے آنے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود مزید کم نہ ہونے کے خدشات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک سے 80کروڑ ڈالر کا قرض منظور ہونے سمیت دیگر ذرائع سے نئے انفلوز کی امیدوں پر کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور ایک موقعے پر ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 282 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
انٹربینک میں سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی نوعیت طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 22پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284روپے 38پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
واضح رہے کہ مالی سال کے اختتامی مہینوں میں اضافی درآمدی سرگرمیوں اور معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کا رحجان ہے۔