UrduPoint:
2025-06-18@21:36:54 GMT
حکومت کا پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 15 جنوری 2025ء ) حکومت کا پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان، جنوری کے اگلے 16 ایام کیلئے پٹرول کی فی لیٹر قیمت 3 روپے 47 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے مہنگا کر دیا گیا۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا پاکستان پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ 16 جنوری سے پاکستان میں تمام پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹس میں پاکستان میں 16 جنوری سے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے، ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 70 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے سے زائد اضافہ ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا۔ اوگر نے قیمتوں میں اضافے کیلئے سمری وزارت خزانہ کو ارسال کی، جس کا اطلاق وزیراعظم کی حتمی منظوری کے بعد آج رات 12 بجے سے ہو گا۔(جاری ہے)
وزیر اعظم کی جانب سے منظور کردہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 سے 31 جنوری تک نافذ العمل ہوگا۔
اس سے قبل نئے سال کے آغاز پر وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جنوری 2025 کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 روپے 96 پیسے تک کا اضافہ کیا گیا تھا ۔ پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا تھا۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں اکتوبر 2024 کے بعد سے تیل کی قیمتیں 80 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے نیچے ٹریڈ کرتی رہیں، تاہم اب اکتوبر 2024 کے بعد پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 80 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے اوپر چلی گئی۔ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی قیمت میں ساڑھے 4 فیصد سے زائد کا بڑا اضافہ ہوا ہے، 3.50 ڈالر کے اضافے سے فی بیرل برطانوی خام تل کی قیمت 80.42 ڈالر ہو گئی۔ جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت میں تقریباً 5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت 3.57 ڈالر اضافے سے 77.49 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر آ گئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق روس اور ایران پر نئی امریکی پابندیوں کے امکانات کے باعث عالمی مارکیٹ میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمت میں خام تیل کی قیمت فی بیرل
پڑھیں:
ایران اسرائیل جنگ، پٹرول بحران کا خدشہ ہے، حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں. عمرایوب
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں جاری کشیدگی دنیا بھر میں تیل بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، جس کا براہ راست اثر پاکستان کے معاشی استحکام پر پڑے گا جبکہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں . انہوں نے کہا کہ جنگ کے منفی اثرات امریکا پر بھی ہوں گے، پاکستان کو سازشوں سے دور رہنا چاہیے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ مفروضوں پر مبنی ہے اور اگر خطے میں جنگ چھڑ گئی تو مہنگائی کا طوفان آئے گا، بجٹ خسارہ بڑھے گا اور روپے کی قدر مزید کم ہو گی.(جاری ہے)
عمر ایوب نے کہا ایران روزانہ 35 سے 40 لاکھ بیرل تیل پیدا کرتا ہے، اور دنیا بھر میں صرف 10 سے 12 دن کے پٹرول کا ذخیرہ باقی ہے جنگ کی صورت میں عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ممکن ہے، جس کے اثرات پاکستانی معیشت کو ہلا کر رکھ دیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کسی قسم کا ہنگامی معاشی پلان موجود نہیں. انہوںنے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نے 97 فیصد بجٹ بینکوں سے قرض لے کر بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے، جس سے عام عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ پڑے گا انہوں نے کہا کہ حکومت فاشسٹ رویہ اپنائے ہوئے ہے، عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی اور سیاسی انتقام کے طور پر جھوٹے مقدمات، حتی کہ پولی گرافک ٹیسٹ جیسے غیراخلاقی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں. ایران اسرائیل تنازع کے تناظر میں عمر ایوب نے کہا کہ اگر حالات خراب ہوئے تو مودی ایک بار پھر پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے انہوں نے دعوی کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور جنرل باجوہ کے دور میں بھی دباﺅ کے باوجود ایسی کوئی پالیسی قبول نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی و سیکیورٹی حالات کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی دو ہفتے بعد ریلی نکالنے کا ارادہ رکھتی ہے، کیونکہ پارٹی راہنماﺅں پر فائرنگ اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں.