کراچی : گل زمین فٹبال کپ کے دوران کھیلے گئے میچ میں کھلاڑی فتح کے حصول کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے

کراچی (رپورٹ: عارف میمن) پیغام پاکستان اور مسلم یوتھ لیگ کے زیر اہتمام 15روزہ ’’گل زمین فٹبال کپ‘‘ کا سیمی فائنل آج ککری گرائونڈ میں کھیلا جائے گا۔ سیمی فائنلکی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ بڑے میچز میں شائقین کے لیے بھی بڑے انتظامات کیے گئے ہیں۔ لیاری کے علاوہ حیدری اسپورٹس گرائونڈ ، محمدی اسپورٹس گرائونڈ ملیر کے کوالفائیڈ کھلاڑیوں بھی سیمی فائنل میں شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں آج ہونے والے میچز میں تمام ٹیموں نے مجموعی طور پر 21گول کیے جبکہ بلوچ مجاہد 8گول بناکر ایونٹ میں نمایاں رہی۔ ککری گرائونڈ لیاری میں میچز کے دوران پہلا میچ حیدری بلوچ بمقابلہ سندھ بلوچ ہوا جس میں حیدری بلوچ نے 2-1 سے جیت اپنے نام کی جبکہ دوسرا میچ بلوچ ایلیون بمقابلہ وہاب الیون کھیلا گیا جس میں بلوچ الیون نے 1-0 سے حریف ٹیم کو شکست دے دی۔ اسی طرح سے محمدی اسپورٹس گرائونڈ ملیر ہونے والے میچز کے دوران پہلا میچ جام الیون بمقابلہ لال الیون ہوا جس میں جام الیون نے 4-1سے مدمقابل ٹیم کو چت کرکے جیت اپنے نام کی۔ دوسرا میچ دلبود محمدن بمقابلہ صاحبداد اسٹار ہوا جس میں دلبود نے 1-0سے حریف ٹیم کو شکست دے دی۔ جبکہ حیدری اسپورٹس گرائونڈ میں کھیلے گئے میچز کے دوران پہلا میچ بسم اللہ اسپورٹس بمقابلہ جلال مراد ہوا جس میں بسم اللہ اسپورٹس نے 3-1 سے جلال مراد کو شکست دے دی۔ دوسرا میچ بلوچ مجاہد بمقابلہ اللہ داد محمدن کھیلا گیا، بلوچ مجاہد نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 8 گول کا پہاڑ کھڑا کردیا جبکہ اللہ داد ٹیم ایک گول بھی نہ کرسکی اور ہار مقدر بنی۔ ’’گل زمین فٹبال کپ‘‘ تین مختلف گرائونڈز میں کھیلا جارہا ہے جس میںایک ہزار سے زائدکھلاڑی شریک ہیں جبکہ ایونٹ میں96ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ یہ میچز 15روز تک جاری رہیں گے اور فائنل جیتنے والوں کے لیے خوبصورت ٹرافی کے علاوہ لاکھوں کے نقد انعامات بھی رکھے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسپورٹس گرائونڈ سیمی فائنل ہوا جس میں کے دوران

پڑھیں:

میدان سے باہر بھی پی ایس ایل میں رسہ کشی جاری

کراچی:

میدان سے باہر بھی پی ایس ایل میں رسہ کشی جاری ہے، ملتان سلطانز کی جانب سے واضح کیا جا چکا کہ اگر فیس میں اضافہ کیا گیا تو وہ ری بڈنگ کی جانب جائیں گے۔

بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت کسی بھی وجہ سے فرنچائز فیس میں کمی ممکن نہیں، ویلیویشن کے بعد اضافہ یقینی ہے، اگر سلطانز نے ٹیم چھوڑی تو ری بڈنگ ہوگی۔ دوسری جانب متنازع بیانات پر پی سی بی کی جانب سے علی ترین کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینے پر حیرت ظاہر کی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے ساتھ ہی فرنچائزز کے ساتھ بورڈ کا معاہدہ ختم ہو جائے گا، پی سی بی ویلیویشن کے بعد موجودہ ٹیموں کو برقرار رہنے کا حق دے گا، البتہ فیس میں 25 فیصد یا زائد اضافہ ہو سکتا ہے۔

لیگ کی مہنگی ترین فرنچائز ملتان سلطانز سالانہ تقریباً ایک ارب 8 کروڑ روپے تو فیس کی مد میں ہی ادا کرتی ہے جبکہ دیگر اخراجات الگ ہیں، اسے ہر سال بھاری نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، اسی وجہ سے رواں ایڈیشن سے قبل ہی اونر علی ترین نے ماڈل پر اعتراضات جڑنا شروع کر دیے تھے۔

گزشتہ دنوں ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کر دیا کہ اگر فیس میں اضافہ کیا گیا تو وہ ری بڈنگ کی جانب جائیں گے۔

اس حوالے سے بورڈ ذرائع نے بتایا کہ چند ماہ قبل جب ہم نے فرنچائزز سے دریافت کیا تھا کہ کیا وہ ٹیمیں اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں تو ملتان سلطانز سمیت سب نے ہی آمادگی ظاہر کر دی تھی، پھر اچانک علی ترین کے سخت بیانات سامنے آنا شروع ہوگئے جو سب کے لیے حیران کن ہیں، اب صاف لگ رہا ہے کہ وہ کسی بڑے فیصلے کے لیے ’’گراؤنڈ‘‘ بنا رہے تھے، یا ان کا مقصد فیس میں کمی کے لیے بورڈ پر دباؤ ڈالنا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ معاہدے کے تحت کسی بھی وجہ سے فرنچائز فیس میں کمی ممکن نہیں، ویلیویشن کے بعد اضافہ یقینی ہے، اگر سلطانز نے ٹیم چھوڑی تو ری بڈنگ ہوگی، ابھی یہ واضح نہیں کہ موجودہ اونر اس میں حصہ لے سکیں گے یا نہیں، اگر کسی ایک کی فیس کم کی گئی تو دیگر ٹیمیں بھی اس کا مطالبہ کریں گی، یہ صورتحال کسی صورت بورڈ کے لیے قابل قبول نہ ہوگی۔

دوسری جانب بعض حلقے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ متنازع بیانات پر پی سی بی نے علی ترین کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا، انھیں شوکاز نوٹس بھی جاری نہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ویلیویشن کے بعد سلطانز کی فیس ڈیڑھ ارب روپے سالانہ تک ہو سکتی ہے، یوں 2 نئی ٹیمیں 2،2 ارب روپے سے زائد میں فروخت کرنے کیلیے پی ایس ایل حکام پر بے حد دباؤ ہوگا، مارکیٹ کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایسا ہونا بے حد دشوار ہے، اس لیے اگر سلطانز کی فیس میں کسی بھی وجہ سے کمی ہوئی یا برقرار رکھا گیا تو نئی ٹیموں کو بھی سوا ارب روپے میں بیچا جا سکے گا، لیگ کی جانب سے نرمی کی یہی وجہ ہو سکتی ہے۔

البتہ بورڈ ذرائع نے اس تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم کیوں اپنی لیگ کی قدر و قیمت کم کریں گے؟ اگر کوئی سستے داموں فرنچائز خریدنے کے خواب دیکھ رہا ہے تو اسے مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا، پاکستان سمیت بیرون ملک کئی پارٹیز پی ایس ایل میں شمولیت کے لیے تیار بیٹھی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر اسپورٹس مین اسپرٹ بھول گئے
  • میدان سے باہر بھی پی ایس ایل میں رسہ کشی جاری
  • آمنہ بلوچ نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے سفارتی برادری کو آگاہ کردیا
  • پاکستانی فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ: صلاحیت، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا موازنہ
  • ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کے لیے 3 نام فائنل
  • پاکستان کی زمین سے زمین پر مار کرنیوالے میزائل کے تجربے کی تیاریاں مکمل
  • سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟ مکمل تفصیل جانئے
  • اسلام آباد بمقابلہ ملتان ، کھلاڑیوں نے بازو پر کالی پٹی کیوں باندھی؟ جانئے
  • الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
  • عازمین کیلئے پاکستانی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت تیاریاں شروع