قنبر علی خان: گاڈھی برادری کے گروپوں میں تصادم، اے ایس آئی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) ضلع قنبر کی تحصیل وارہ تھانے کی حدود میں پلاٹ کے تنازع پر گاڈھی برادری کے 2 مسلح گروپوں میں تصادم، نصیرآباد تھانے کا حاضر سروس اے ایس آئی موقع پر جاں بحق، جبکہ اے ایس آئی کے کمسن بیٹے سمیت دونوں گروہوں کے کئی افراد جھگڑے میں زخمی۔ تفصیلات کے مطابق ضلع قنبر شہداد کوٹ کی تحصیل وارہ تھانے کی حدود کے گاؤں دڑی گاڈھی میں گاڈھی برادری کے 2 مسلح گروہوں کے درمیان پلاٹ کے تنازع پر تصادم شروع ہو گیا جس میں دونوں طرف سے لاٹھیوں، ڈنڈوں اور اینٹوں کے آزادانہ استعمال سمیت اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اے ایس آئی سکندر علی گاڈھی موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ جھگڑے میں مقتول اے ایس آئی سکندر گاڈھی کے کمسن بیٹے سمیت دونوں گروہوں کے کئی افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ گاڈھی قوم کے 2 گروہوں کے درمیان جھگڑے کی اطلاع ملنے پر حد کی وارہ پولیس پارٹی جائے وقوع پر پہنچنے کے لیے روانہ ہو گئی۔ واضح رہے کہ مقتول اے ایس آئی سکندر علی گاڈھی ضلع قنبر کی تحصیل نصیرآباد تھانے میں مقرر تھا جہاں وہ حاضر سروس پولیس افسر اور اپنے فرائض سرانجام دے رہا تھا جو قتل ہوگیا، جس کی ہلاکت کی اطلاع ان کے گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اے ایس ا ئی
پڑھیں:
سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ خراب ہونے سے انتقال کر جانے والے مریض کی لاش اور 5 افراد لفٹ میں پھنس گئے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سول اسپتال کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں پھنسے افراد کی جانب سے موبائل فون پر اطلاع دینے پر رشتے داروں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ سول اسپتال کے سرجیکل وارڈ کی لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ بعد ازاں لفٹ کے باہر جمع ہونے والے افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لفٹ کا دروازہ توڑ کر پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالا اور لاش منتقل کی۔ حیدرآباد کے شہری عطا محمد ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں دوران علاج ان کا انتقال ہوا، جس کے بعد لواحقین لاش لفٹ کے ذریعے نیچے لا رہے تھے اور اسی دوران لفٹ خراب ہوگئی۔