جیکب آباد،آئی ٹی پولیس کی ناقص کارکردگی ،عوام میں مایوسی کی لہر
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
جیکب آباد(نمائندہ جسارت)جیکب آباد آئی ٹی پولیس کی ناقص کارکردگی ،سال میں صرف 148موبائل فون برآمد کئے جا سکے،کتنی شکایات درج ہوئی انچارج بتانے سے کترانے لگا ،گزشتہ سال 3ہزار سے زائد موبائل فون چوری کی رپورٹ درج ہوئیں،دو سال سے مسروقہ آئی فون آئی ٹی پولیس برآمد کرنے میں ناکام ہے ڈاکٹر اور دکاندار کی شکایت۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد آئی ٹی پولیس کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے چوری اور چھینے گئے موبائل فونز سے شہری محروم ہیں ،اور برسوں سے آئی ٹی آفس کے چکر لگانے پر مجبور ہیںآئی ٹی انچارج دفتر سے اکثرغائب رہتا ہے ڈاکٹر شفیق حیدر برڑو ،اجیت کمار ،ساگر سمیت متعدد شہریوں کو دو سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے لاکھوں کی مالیت کے چھینے گئے آئی فون ٹریس نہیں کئے جا سکے ہیں۔ذرائع کے مطابق گزشتہ سال موبائل فون چھیننے اور چوری ہونے کے 3ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے، پولیس کے جاری اعلامیے کے مطابق گزشتہ سال148مسروقہ موبائل فون برآمد کئے گئے لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ موبائل فون چھننے اور چوری کی کتنی شکایات آئیں،ا س سلسلے میں آئی ٹی انچارج عامر چھلگری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے گزشتہ سال موبائل فون چوری اور چھیننے کے متعلق درج شکایات کی تعداد بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں منع کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی پولیس موبائل فون جیکب ا باد گزشتہ سال
پڑھیں:
وزیراعظم نے افسران کی کارکردگی کے جائزے سے متعلق اہم ترامیم کی منظوری دیدی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 26 مئی ۔2025 )وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری افسران کی کارکردگی کے جائزے سے متعلق اہم ترامیم کی منظوری دےدی ہے تاہم ان ترامیم کے تحت وفاقی حکومت کے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے تمام افسران کے لیے سال میں ایک مرتبہ طبی معائنہ لازمی قرار دیا گیا ہے. رپورٹ کے مطابق افسران کو ملازمت میں برقرار رکھنے، تربیتی کورسز میں نامزدگی اور ترقیوں کے فیصلے اب ان کی سالانہ میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر کیے جائیں گے وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس حوالے سے باضابطہ مراسلہ تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو ارسال کر دیا ہے جبکہ تمام صوبوں کو بھی اس پالیسی پر عمل درآمد کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں.(جاری ہے)
اس اقدام کا مقصد بیماریوں کی بروقت تشخیص، افسران کی قابلیت کا تعین اور انہیں اہم ذمہ داریوں کے لیے اہل قرار دینا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ ہر افسر کے طبی معائنے کے لیے ایک مخصوص پروفارما جاری کیا جائے گا اور یہ معائنہ مجاز میڈیکل آفیسرز کی نگرانی میں سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں یا ضلعی ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں کیا جائے گا جبکہ تمام سالانہ میڈیکل رپورٹس متعلقہ وزارت یا کیڈر ایڈمنسٹریٹر کو ہر سال 31 مارچ تک فراہم کرنا لازمی ہوگا. علاوہ ازیں افسر کے طبی معائنے کی تکمیل کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ بھی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کیا جائے گا، ہر افسر کی میڈیکل رپورٹ علیحدہ میڈیکل رول کے طور پر محفوظ کی جائے گی، اگر کوئی افسر ذہنی یا جسمانی طور پر مکمل معذور قرار پاتا ہے تو اس کا مزید جائزہ ایک میڈیکل بورڈ کے ذریعے لیا جائے گا. ذرائع کے مطابق فیڈرل پبلک سروس کمیشن(ایف پی ایس سی)کی ایک جائزہ کمیٹی تمام شواہد کی روشنی میں حتمی سفارشات تیار کرے گی اور وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی.