3 کروڑ روپے تک کا قرضہ بلا سود ملے گا: وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ 3 کروڑ روپے تک کا قرضہ بلا سود ملے گا۔
لاہور میں آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن کو 3 کروڑ سے زیادہ کا قرضہ چاہیے وہ بھی اپلائی کر سکتے ہیں، قرضہ ملنے کے بعد بھی اگر کوئی مشکل آتی ہے تو ہم مدد کریں گے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ اپنا کاروبار کرنا اس پہلے اتنا آسان نہیں تھا، آسان شرائط پر قرضہ دیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ جب سے ہماری حکومت بنی ہے کئی مرتبہ پنجاب پر حملہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، نواز شریف کی حکومت میں معیشت بہتر ہوئی تھی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا تھا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ 2018ء کے بعد معیشت کو تباہی سے دوچار کیا گیا، معیشت دوبارہ بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، اسٹاک ایکسچینج بہتر ہو گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولتیں فراہم کریں گے، مضبوط معیشت کے ثمرات اب عوام تک پہنچ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب مریم نواز کہنا ہے کہ
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔