انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی نئی رینکنگ جاری، ون ڈے کا نمبر ون بیٹر کون؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لندن :انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نئی رینکنگ جاری کردی جس میں فخر زمان نے سائیڈ لائن ہونے کے باوجود ایک درجہ ترقی کرلی ہے۔
زرائع کے مطابق آئی سی سی رینکنگ، کئی ماہ سے نہ کھیلنے والے فخر زمان پر قسمت مہربان ہوگئی۔
ون ڈے انٹرنیشنل میں بابر اعظم کی حکمرانی برقرار ہے’امام الحق، محمد رضوان اور صائم ایوب نے اپنی پوزیشنز برقرار رکھی’ بالترتیب 20، 22 ، 23ویں نمبر پر رہے۔
ایک روزہ میچ کی بات کی جائے تو رینکنگ میں بابر اعظم بدستور پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر روہت شرما ، شبھمن گل براجمان ہیں۔
ون ڈے بولنگ رینکنگ میں حارث رؤف 585 پوائنٹس کے ساتھ 18ویں نمبر پر آئے جبکہ نسیم شاہ ترقی کے بعد 50ویں، وسیم جونیئر دو درجے ترقی کے بعد 59ویں پوزیشن پر آگئے۔
محمد نواز 72ویں نمبر پر بدستور موجود ہیں۔
شاہین آفریدی ایک درجہ تنزلی کے بعد تیسرے سے چوتھے نمبر پر پہنچ گئے جبکہ اْن کی جگہ سری لنکا کے مہیش تھیکشانا نے لے لی۔
افغانستان کے راشد خان اور بھارت کے کلدیپ یادوو بدستور پہلی اور دوسری پوزیشن پر ہیں۔
ٹی ٹوینٹی میں بابر اعظم 6 درجہ ترقی کے بعد اپنے ساتھی اور وکٹ کیپر محمد رضوان کے ساتھ ٹاپ 10 میں شامل ہوگئے جبکہ صائم ایوب کی 57ویں پوزیشن برقرار رہی۔
رینکنگ میں آسٹریلیا کے ٹراوس ہیڈ پہلے، انگلینڈ کے فل سالٹ دوسرے جبکہ بھارت کے تلک ورما تیسرے نمبر پر رہے۔
ٹی 20 رینکنگ میں شاہین آفریدی ترقی کے بعد 21 ویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب رہے جبکہ حارث رؤف اور عباس آفریدی تنزلی کے بعد 29 ، 44 نمبر پر آگئے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق کئی ماہ سے ایکشن میں نظر نہ آنے کے باوجود فخر زمان 623 پوائنٹس کے ساتھ ایک درجہ ترقی کر کے 17ویں نمبر پر پہنچ گئے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ترقی کے بعد
پڑھیں:
کراچی: کینالز کیخلاف سندھ بار کونسل کی ہڑتال، سائلین پریشان
کراچی سٹی کورٹ — فائل فوٹومتنازع نہروں کے خلاف سندھ بار کونسل کی صوبے بھر میں ہڑتال کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک نہروں کی تعمیر کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
سٹی کورٹ میں چوتھے روز بھی تالہ بندی جاری رہی اور قیدیوں کو پیشی کے لیے نہیں لایا گیا۔
خیرپور میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے پر وکلاء کا احتجاج جاری ہے۔
سٹی کورٹ میں سیکڑوں کیسز کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہونے پر سائلین پریشانی کا شکار ہیں۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں عدالتی امور معمول کے مطابق جاری ہیں۔