Daily Mumtaz:
2025-11-05@04:36:17 GMT

حکومت نے پنجاب پولیس کو 43 ارب کے فنڈ جاری کردیئے

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

حکومت نے پنجاب پولیس کو 43 ارب کے فنڈ جاری کردیئے

حکومت نے پنجاب پولیس کو مالی سال 2024/25کے بجٹ کا تیسرے کوارٹر کا 43 ارب فنڈ جاری کر دیئے گئے ، پنجاب پولیس کے لیے 186ارب کا بجٹ مختض کیا گیا  ۔
پولیس حکام کے مطابق پہلے کوارٹر میں 54ارب ،دوسرے کوارٹر میں 37ارب اور تیسرے کوارٹر میں 43ارب روپے جاری کئے گئے۔
پنجاب پولیس کو اب تک 3کوارٹرز کے 134ارب روپے جاری ہو چکے ہیں، آئی جی پنجاب نے تیسرے کوارٹر کے فنڈز تمام اضلاع ویونٹس کوجاری کردیئے۔
تیسرے کوارٹر میں سب سے زیادہ فنڈز لاہورپولیس کو جاری ہوئے ،6 ارب،49 کروڑ ، 78 لاکھ اور63 ہزار روپے ہیں سی ٹی او لاہور کو 93کروڑ، 2لاکھ ،64 ہزار روپے ، پٹرول کی مد میں 4کروڑ، 4لاکھ ، 70ہزار روپے جاری ہوئےلاہور کو پٹرول کی مد میں 23کروڑ روپے دئیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ٹیلی اینڈ ٹرانسپورٹ پنجاب کو ایک ایک ارب،27کروڑ ،24ہزار روپے جاری کردیئے۔ انویسٹی گیشن برانچ پنجاب کو 13کروڑ ، 84لاکھ اور39ہزار روپے جاری ۔ فرنیچر کی خریداری ، گاڑیوں کی مرمت، بلڈنگز کی مرمت و کرائیوں کی مد سمیت دیگر کے لیے بھی فنڈز جاری ہوئے کیے گئے  ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پنجاب پولیس کوارٹر میں روپے جاری پولیس کو

پڑھیں:

ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-03-2

 

سندھ حکومت کی جانب سے ای چالان کے نام پر کراچی کے شہریوں پر ظلم اور بھاری جرمانوں کے خلاف جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی ہے اور مطالبہ کیا کہ شہریوں پر ظلم بند اور ای چالان کا نوٹیفکیشن فی الفور واپس لیا جائے۔ سٹی کونسل میں بھی ایک قرارداد پیش کی گئی جسے کونسل کے اراکین نے بھاری اکثریت سے منظور کر لیا تاہم قرارداد کی منظوری کے دو دن بعد اس حوالے سے کے ایم سی نے یوٹرن لیتے ہوئے ایک وضاحتی بیان جاری کردیا کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ دوسری جانب ایک شہری نے عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کرنے کے مطالبے پر مشتمل ایک درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے قبل ازیں مرکزی مسلم لیگ نے بھی ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرانا یقینا خوش آئند اقدام ہے، مگر ان قوانین کے نفاذ کے ضمن میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے ناقابل فہم اور عوامی احساسات و جذبات کے قطعاً منافی ہیں۔ شہری یہ دیکھ کر شدید پریشان ہیں کہ کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر بیس ہزار روپے کا جرمانہ لگتا ہے، جبکہ لاہور میں اسی غلطی پر صرف دو سو روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح ہیلمٹ نہ پہننے کی صورت میں کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں دو ہزار روپے کا چالان ہوتا ہے۔ ٹریفک سگنل توڑنے پر کراچی میں پانچ ہزار روپے اور لاہور میں محض تین سو روپے کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ تیز رفتاری کی خلاف ورزی پر کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف دو سو روپے کا چالان کاٹا جاتا ہے۔ سب سے نمایاں تفاوت ون وے کی خلاف ورزی میں نظر آتا ہے، جہاں کراچی میں پچیس ہزار روپے تک جرمانہ لگتا ہے مگر لاہور میں یہ صرف دو ہزار روپے ہے۔ یہ دہرا معیار کیوں؟ کراچی کے عوام کے ساتھ روا رکھا جانے والا یہ سلوک کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، عوام پہلے ہی سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی اور شہر کو درپیش گوناگوں مسائل سے سخت ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، عوام کو درپیش مسائل حل کیے بغیر اس نوع کے عاقبت نا اندیشانہ فیصلے عوام کو اشتعال دکھانے کی کوشش ہے حکومت کو اس سے باز رہنا چاہیے۔

اداریہ

متعلقہ مضامین

  • سیلاب متاثرین میں 10 ارب روپے سے زاید تقسیم کر دیے، پنجاب حکومت
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری، سندھ حکام سے جواب طلب
  • ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟
  • پاکستان ، سری لنکا ون ڈے سیریز کا شیڈول جاری ، ٹکٹس فروخت شروع
  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ