سینیٹر عرفان صدیقی : فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کم اور حکومت کے خلاف چارج شیٹ زیادہ ہے، ہم نے طے کیا ہے کہ ہم ان مطالبات کا تحریری جواب دیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ کمیشن کے قیام پر ابھی اقرار یا انکار نہیں کررہے، پی ٹی آئی نے کمیشن پر اپنے عجیب و غریب 15 ٹی او آرز رکھے ہیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات ہو، ایسی آزادانہ ملاقات گھروں میں، چوکوں چوراہوں میں تو ہوسکتی ہیں جیلوں میں نہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ جب بیرسٹر گوہر کہہ رہے ہیں بات اسٹیبلشمنٹ سے ہو رہی ہے تو مذاکرات کا کیا فائدہ؟ جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ جس بات کا حوالہ ہے، پوری ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں وہ کے پی حالات پر تھی، بیرسٹر گوہر سے کہا گیا ہے کہ سیاسی باتیں آپ سیاست دانوں سے کریں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملے پر سیاست کی گئی، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فوج سے براہ راست مذاکرات ہو رہے یہ بات غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین زیادتی کر رہے ہیں، ان سے یہ ملاقات تین 4 دن پہلے ہوئی، مذاکرات کے دن اس کو لیک کیوں کیا گیا یہ سوالیہ نشان ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا

سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے، مقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق مقتول فرحان مدرسے واپس جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی، اسی دن نماز مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بچہ غسل خانے میں گر گیا ہے، چچا اسپتال پہنچے تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔

سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتار

سوات کے مدرسے میں معصوم بچے کی ہلاکت پر ایک استاد کو گرفتارکر لیا گیا تھا جبکہ 2 کی تلاش جاری تھی۔

21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈی پی او کے مطابق مدرسے میں زیرِ تعلیم 160 کے قریب بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔ گل کدہ میں بھی مدرسہ میں ایک اور بچے پر تشدد کے واقعہ پر دو ملزمان، محمد رحمان اور عبدالسلام، کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں نامزد چار ملزمان میں سے 9 گرفتار ہوگئے، باقی کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی پی ٹی آئی تحریک میں دلچسی نہ کوئی خوف: عرفان صدیقی
  • بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کی تحریک سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی
  • قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
  • چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے، مرزا آفریدی
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا