شعبہ تعلقات عامہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے مطابق، اس جدید سسٹم کے ذریعے ووٹرز کے ووٹ سے متعلق تمام شکایات کی درستگی اور دیگر امور کو کمپیوٹرائزڈ طریقے سے بروقت حل ممکن بنایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے ووٹرز کی شکایات کے ازالے کے لیے جدید کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رولز سوفٹ ویئر (CERS) متعارف کروا دیا ہے۔ یہ اقدام چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا ہے۔ شعبہ تعلقات عامہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے مطابق، اس جدید سسٹم کے ذریعے ووٹرز کے ووٹ سے متعلق تمام شکایات کی درستگی اور دیگر امور کو کمپیوٹرائزڈ طریقے سے بروقت حل ممکن بنایا جائے گا۔ عوام الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اپنا شناختی کارڈ نمبر بغیر ڈیش کے 8301 پر ایس ایم ایس کریں تاکہ اپنے ووٹ کے اندراج کو یقینی بنایا جا سکے۔ ووٹ کے عدم اندراج کی صورت میں متعلقہ حلقے کے رجسٹریشن آفیسر سے مکمل رہنمائی کے ساتھ درج ذیل فارم حاصل کریں۔ فارم 21 ووٹ کے اندراج کے لیے، فارم 22 ووٹ کے اخراج کے لیے اور فارم 23 کوائف میں درستگی کے لیے، ترتیب دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ووٹ کے کے لیے

پڑھیں:

گلگت بلتستان بھی پولیو وائرس سے متاثر، پہلا کیس رپورٹ، 23 ماہ کا بچہ شکار بنا

گلگت بلتستان میں وائلڈ پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد رواں سال ملک میں پولیو کے کل کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد میں قائم پولیو کے خاتمے کے لیے ریفرنس لیبارٹری نے ضلع دیامر میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے، پاکستان پولیو ایریڈیکیشن پروگرام کے مطابق یہ گلگت بلتستان کا پہلا تصدیق شدہ کیس ہے۔تیسری قومی انسداد پولیو مہم 26 مئی سے شروع ہو کر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی.جس کے دوران 5 سال سے کم عمر کے تقریباً ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، یہ مہم ملک کے 159 اضلاع میں چلائی گئی جن میں حساس علاقے بھی شامل تھے۔پولیو ایک انتہائی متعدی اور معذور کر دینے والی بیماری ہے. جس کا کوئی علاج موجود نہیں، بچوں کو اس سے محفوظ رکھنے کا واحد مؤثر طریقہ ویکسی نیشن ہے، جو پیدائش کے فوراً بعد شروع ہو کر متعدد بار دی جاتی ہے.پروگرام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ہر ممکن موقع پر پولیو کے قطرے پلائیں اور ویکسی نیشن کا مکمل کورس یقینی بنائیں۔سیکریٹری صحت گلگت بلتستان آصف اللہ خان نے بتایا کہ متاثرہ بچہ 23 ماہ کا ہے اور ضلع دیامر کے علاقے تانگیر سے تعلق رکھتا ہے، ان کے مطابق بچے نے کبھی علاقہ نہیں چھوڑا. مگر وائرس کے جینیاتی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کا تعلق کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے ہے. اگرچہ پولیو کے قطرے پلانے کا ریکارڈ موجود ہے مگر پیدائش کے فوری بعد دی جانے والی ابتدائی ویکسی نیشن نہیں کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت نے تاحال عوام کو اس کیس کے بارے میں باضابطہ اطلاع نہیں دی.تاہم یہ بات واضح ہے کہ گلگت بلتستان جو پہلے پولیو فری قرار دیا گیا تھا. اب وائرس سے متاثر ہو چکا ہے۔پاکستان اور افغانستان وہ دو ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی مقامی سطح پر موجود ہے، 2024 میں ملک میں 70 سے زائد کیسز سامنے آئے تھے اور وائرس تقریباً 90 اضلاع میں پایا گیا تھا. حالیہ سال کی پہلی انسداد پولیو مہم فروری میں جبکہ ایک خاص انجیکٹ ایبل پولیو ویکسین مہم کوئٹہ اور کراچی میں منعقد ہوئی. جس میں تقریباً 10 لاکھ بچوں کو ویکسین لگائی گئی۔یہ نیا کیس ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ مکمل ویکسی نیشن اور بروقت حفاظتی اقدامات ہی اس مرض سے نجات کا واحد راستہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان بھی پولیو وائرس سے متاثر، پہلا کیس رپورٹ، 23 ماہ کا بچہ شکار بنا
  • گلگت بلتستان میں 7 سال بعد پولیو کا پہلا کیس رپورٹ
  • گلگت بلتستان سے پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا
  • گلگت بلتستان میں 7سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا
  • عمر ایوب کی نااہلی کیخلاف الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا ریفرنس سماعت کیلئے مقرر
  • عمرایوب کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر
  • گلگت: اسکول اساتذہ کا اگلے گریڈ میں ترقی کیلئے احتجاجی دھرنا 8 ویں روز بھی جاری
  • روندو کو دو حلقوں میں تقسم کیا جائے، وزیر امتیاز
  • الیکشن کمیشن میں عمر ایوب کیخلاف نااہلی کا کیس4جون کو سماعت کیلئے مقرر
  • گلگت بلتستان کے وکلاء نے مطالبات کی منظوری کیلئے حکومت کو ڈیڈ لائن دیدی