موجودہ قومی و عالمی چیلنجوں پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ ان حالات میں شکایتیں یا جذباتی ردعمل اختیار کرنے کے بجائے ایک فعال اور حکیمانہ سنجیدہ نقطہ نظر اپنانے کی زیادہ ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے کل ہند ارکان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے وابستگان جماعت کو نصیحت کی کہ وہ اپنے کاموں کے دائرے کو مسلمانوں تک محدود رکھنے کے بجائے ملک اور ملک کے تمام طبقات تک پہنچائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں صالح اور باصلاحیت نسلوں کی تیاری میں اسلامی طلبہ تنظیموں ایس آئی او اور جی کا غیر معمولی کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک تابناک مستقل کی تعمیر کے لئے نوجوانوں، طلبہ تنظیموں کو مستحکم اور مضبوط کرنے پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ تحریکی خدمات میں خواتین کے بڑھتے تعاون کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک میں خواتین کی شمولیت اور مختلف محاذوں پر ان کی خدمات میں بہت تیزی سے ترقی ہو رہی ہے، یہ تیز رفتار ترقی ایک بہتر مستقبل کی نوید سنا رہی ہے۔

موجودہ قومی و عالمی چیلنجوں پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ ان حالات میں شکایتیں یا جذباتی ردعمل اختیار کرنے کے بجائے ایک فعال اور حکیمانہ سنجیدہ نقطہ نظر اپنانے کی زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چیلنجوں میں مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ چیلنجز عارضی ہوتے ہیں، جہد مسلسل سے ان پر غلبہ پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائے عامہ کی ہمواری اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پُرامن اور قانونی ذرائع کا ہی استعمال کیا جانا چاہیئے۔ اس موقع پر جماعت کی مرکزی سکریٹری محترمہ رحمت النساء نے سماج میں خواتین کے درپیش چیلنجز اور مواقعوں پر اظہار خیال کیا۔ جماعت کے نائب امیر ایس امین الحسن نے عالمی منظرنامہ اور انصاف و مساوات کے مابین تعلق و ربط پر روشنی ڈالی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ہند کے انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے

پڑھیں:

اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔

درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ​​​​​​​امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر جمعة المبارک اسرائیل، بھارت کے خلاف یوم مذمت کے طور پر منایا گیا
  • پہلگام فالس فلیگ کا پردہ چاک کرنے پر آسام کا مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی گرفتار
  • قیصر شریف کو جماعت اسلامی لاہور کا ڈپٹی سیکرٹری جنرل مقرر کر دیا گیا
  • جماعت اسلامی کاغزہ سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی