کشتی حادثے میں جاں بحق 5 افراد کا تعلق گجرات کے ایک ہی گاؤں سے تھا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کشتی حادثے میں جاں بحق 5 افراد کا تعلق گجرات کے ایک ہی گاؤں سے تھا، زاہد بٹ نامی شخص بچ گيا، 4 جاں بحق افراد کے نام ریحان، عمر فاروق ، علی رضا اور ابوبکر ہیں۔
بچ جانے والے زاہد بٹ نے اپنے گھر والوں کو ٹیلی فون پر کشتی حادثے اور انسانی اسمگلرز کی بلیک میلنگ سے آگاہ کیا۔
اسپین جانے والی کشتی کو حادثہ، 44 پاکستانی سمیت 50 تارکین وطن ہلاکمراکشی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں 66 پاکستانیوں سمیت 86 تارکین وطن سوار تھے۔
زاہد کے اہلخانہ نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز تمام افراد کو موریطانیہ کے ویزوں پر مختلف ایئرپورٹس سے لیکر گئے تھے، موریطانیہ میں ان افراد کو ایک سیف ہاؤس میں رکھا گیا تھا۔
زاہد بٹ نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز نے کشتی کھلے سمندر میں روک کر بلیک میلنگ کی، اور مزید پیسے مانگے۔
انہوں نے بتایا کہ کشتی میں سوار پاکستانیوں پر تشدد بھی کیا گیا۔ شدید سردی اور بھوک سے کشتی میں افراد بیمار پڑ گئے تھے۔ انسانی اسمگلرز نے بیمار پاکستانیوں کو سمندر میں پھینک دیا تھا۔
کشتی میں سوار افراد چار ماہ پہلے پاکستان سے روانہ ہوئے تھے۔ انسانی اسمگلرز تمام افراد کو موریطانیہ کے ویزوں پر پاکستان سے لے کر گئے تھے۔
کشتی حادثہ میں جاں بحق 3 مزید افراد کے نام سامنے آگئے، جن میں گجرات کے گاؤں ڈھولا کے رہائشی عاطف، عاقب اور جانی مہر شامل ہیں۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مراکش کی بندرگاہ دخلہ کے قریب تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، حادثےکی مزید تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کشتی حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلرز کشتی حادثے کشتی میں
پڑھیں:
تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
کوئٹہ (نمائندہ خصوصی )بلوچستان کے ضلع تربت میں پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مشترکہ کارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ کے اقدام کو ناکام بناتے ہوئے 29 غیر ملکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا۔پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے یا وہاں غیر قانونی طور پر قیام پذیر رہنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رجحان نہ صرف ملک کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس میں ملوث افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیچ کیپٹن زوہیب محسن نے ممتازنیوز کو بتایا کہ یہ کارروائی تربت کے نواحی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک لینڈ کروزر کو روکا گیا جس میں درجنوں افراد سوار تھے۔انہوں نے بتایا کہ’ گرفتار ہونے والوں میں 12 مرد، 13 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ان افراد کو غیر قانونی راستوں کے ذریعے ایران لے جانے میں ملوث تھے۔’
ایس ایس پی زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار افغان شہری بلوچستان کے راستے ایران میں داخل ہو کر یورپ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔انہوں نے کہا، ’ تمام گرفتار افراد کو مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔’عہدیدار نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے اور تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔