کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے، خلیج ہو، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف سے ملاقات پشاور میں ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے خیر مقدم کیا، کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے، خلیج ہو۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں امن و امان سے متعلق ہماری بات ہوئی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ رانا ثناء کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، ہم صرف جوڈیشل کمیشن اور رہائی مانگ رہے ہیں، ہم نے کہا ہے اگر فائرنگ ہوئی ہے تو کمیشن پتہ چلائے کہ کیا ہوا؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 278 افراد کے جاں بحق ہونے کا فگر پارٹی نے نہیں دیا، جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو کوئی بات آگے نہیں بڑھے گی، حکومت سنجیدگی سے بیٹھے گی تو مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملاقات ہوئی ہے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نہیں ہوئی،
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے وہ عدالت کے ذریعے باہر آئیں گے، اگر حکومت لکھ دیتی ہے کہ کمیشن نہیں بن سکتا تو آگے دیکھیں گے، بانی پی ٹی آئی کے سو سال جیل میں رہنے کا مطلب وہ ڈیل سے رہا نہیں ہونا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2025 تبدیلی کا سال ہے بانی پی ٹی آئی اس سال باہر آجائیں گے، چارٹر آف ڈیمانڈ کا ذکر نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت کا مینڈیٹ تسلیم کر لیا، عدالتوں میں درخواستیں دی ہوئی ہیں فیصلے ہوں گے تو مینڈیٹ واپس ملے گا، مذاکرات چاہے فرنٹ ڈور سے کامیاب ہوں یا بیک ڈور سے ہر صورت کامیاب ہو نے چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔