’کندھے پر کس کا ہاتھ ہے؟‘ رشبھ پنت نے 6 سال بعد معمہ حل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بھارتی وکٹ کیپر بیٹر رشبھ پنت نے ورلڈ کپ 2019 کے دوران لی گئی ایک تصویر کے متعلق معمے کو چھ برس بالآخر حل کر دیا۔
انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصویر جس کو ’رشبھ پنت کے کندھے پر کس کا ہاتھ ہے؟‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کافی عرصہ لوگوں کی بحث میں رہی اور اب چھ برس بعد رشبھ پنت نے تصویر کے متعلق حقیقت سے آگاہ کر دیا۔
تصویر میں رشبھ پنت کے علاوہ سابق بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی، جسپریت بمراہ، ہاردک پانڈیا اور ماینگ اگروال کو دیکھا جا سکتا ہے۔ لیکن رشبھ پنت کی پیچھے کسی کے نہ ہونے کے باوجود ان کے کندھے پر موجود ہاتھ نے اس عام سی تصویر کو مداحوں کے لیے پُر اسرار بنا دیا تھا۔
حال ہی میں رشبھ پنت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر #AskRP کے ہیش ٹیگ کے ساتھ مداحوں کو سوالات کی دعوت دی جس میں ایک مداح نے اس تصویر کے متعلق پوچھا۔
جواب میں رشبھ پنت نے بتایا کہ یہ ہاتھ ماینک بھائی کا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا، ویڈیو وائرل
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 12ویں میچ میں ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر عبید شاہ نے اپنے ہی وکٹ کیپر عثمان خان کو جذبات میں منہ پر ہاتھ دے مارا۔
گزشتہ روز ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ہوم ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 228 رنز بنائے تاہم ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 195 رنز بناسکی اور یوں سلطانز نے 33 رنز سے ٹورنامنٹ میں اپنی فتح پائی۔
میچ کے دوران میں ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر عبید شاہ نے وکٹ لینے کے بعد جذباتی سیلیبریشن کرتے ہوئے وکٹ کیپر عثمان خان کے منہ پر ہاتھ مار دیا، جس کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔
مزید پڑھیں: "ملتان سلطانز کی قیمت بڑھائی تو نہیں خریدوں گا"
عبید شاہ نے 14.5 ویں اوور میں کامران غلام کی وکٹ لی تھی جس کے بعد وہ جذباتی ہوگئے اور جشن مناتے ہوئے ہاتھ عثمان خان کے منہ پر مار دیا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ ڈرائیر، ٹریمر کے بعد 24 قیراط گولڈ پلیٹڈ آئی فون کا تحفہ
واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
ایک کرکٹ تماشائی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ "اس سے پہلے میں کبھی اتنا مسکرایا نہیں ہوں گا"۔
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ "مجھے لگتا ہے وکٹ صرف بہانا تھا اصل ہدف عثمان کو مارنا تھا"۔