لاڑکانہ: میئر انور علی لوہار عوامی شکایات سن رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
لاڑکانہ: میئر انور علی لوہار عوامی شکایات سن رہے ہیں.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی اگر اتنا بُرا ہوتا تو یہاں 3 کروڑ لوگ نہ رہتے، میئر مرتضیٰ وہاب
میڈیا سے گفتگو کے دوران میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں آج بھی پاکستان بھر سے لوگ آتے ہیں، وہ اس لیے آتے ہیں کہ انہیں روزگار ملتا ہے اور آگے بڑھنے کی امید ہوتی ہے، شہر کے لوگوں پر کسی نے بندوق نہیں رکھی ہوئی کہ زبردستی اس شہر میں رہو، یہ دنیا کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے لہٰذا یہاں مسائل ضرور ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے برطانوی اخبار دی اکانومسٹ کے گوبل سروے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا جس میں شہر قائد کو رہائش کیلیے دنیا کا چوتھا بدترین شہر قرار دیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے گوبل سروے کا حوالہ دے کر سوال کیا تو میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی اگر اتنا برا ہوتا تو یہاں 3 کروڑ لوگ نہ رہتے، 3 کروڑ والے شہر کا موازنہ 100 لوگوں کے سروے سے نہیں کیا جا سکتا۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہتر زندگی کیلیے آج بھی لوگ کراچی کا رخ کر رہے ہیں، شہر قائد دنیا کے چھ بڑے شہروں میں شامل ہے، میرا شہر شاندار تھا، ہے اور رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں آج بھی پاکستان بھر سے لوگ آتے ہیں، وہ اس لیے آتے ہیں کہ انہیں روزگار ملتا ہے اور آگے بڑھنے کی امید ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر کے لوگوں پر کسی نے بندوق نہیں رکھی ہوئی کہ زبردستی اس شہر میں رہو، یہ دنیا کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے لہٰذا یہاں مسائل ضرور ہیں۔
میئر کرچی نے کہا کہ شہر کو درپیش مسائل ہم خود حل کریں گے، پتا نہیں انڈیکس میں کیا دیکھ کر شہر کو نیچے رکھا گیا، اپنے وسائل میں عوام کو سہولیات دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ دی اکانومسٹ نے گلوبل سروے میں کہا کہ کراچی رہائش کیلیے دنیا کا چوتھا بدترین شہر ہے، دنیا کے ایک سو تہتر شہروں میں اس کا ایک سو ستر نمبر ہے۔ سروے میں شہر صرف ڈھاکا، طرابلس اور دمشق سے کچھ ہی بہتر ہے، انڈیکس میں کراچی کا اسکور سو میں سے بیالیس تھا۔ یہ واحد پاکستانی شہر ہے جو اس فہرست میں شامل کیا گیا جبکہ کوپن ہیگن کو رہنے کے قابل شہروں میں سرفہرست قرار دیا گیا، سروے صحت، انفرااسٹرکچر، تعلیم، ماحول اور استحکام کی بنیاد پر کیا گیا۔