Nai Baat:
2025-06-15@11:26:32 GMT

سموگ تدارک کیس: سکولز بسوں کے لیے نئے قواعد عدالت میں پیش

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

سموگ تدارک کیس: سکولز بسوں کے لیے نئے قواعد عدالت میں پیش

لاہور : لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ قواعد عدالت میں پیش کیے۔ جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی جس میں شہری ہارون فاروق اور دیگر کی سموگ تدارک سے متعلق شکایات شامل تھیں۔

 

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت گلی محلوں میں سکولز کو بسوں سے استثنیٰ دینے پر غور کر رہی ہے، اور 4 ہزار روپے سے کم فیس والے سکولز کو بھی بسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، جو سکول اس حوالے سے قواعد کی خلاف ورزی کریں گے، ان پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ عدالت نے ان قواعد میں مزید اصلاحات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

ایل ڈی اے کے وکیل نے لاہور کے ملتان روڈ پر ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات پیش کیے، جن میں یوٹرنز کو بند کرنا شامل تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے اس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹریفک کے مسائل پر سنجیدہ نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک جام ہونے کی صورت میں آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے اور ڈی جی ایل ڈی اے کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

 

جسٹس شاہد کریم نے واسا سے متعلق بھی سوالات کیے اور کہا کہ سروس سٹیشنز اور ہوٹلوں میں واٹر میٹرز فوری طور پر نصب کیے جائیں۔ اس موقع پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ 16 سروس سٹیشنز کا معائنہ کیا گیا، لیکن ان میں سے کوئی بھی ری سائیکلنگ سسٹم فعال نہیں تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جب ان سروس سٹیشنز کو پانی کا بل آنا شروع ہوگا تو وہ ری سائیکلنگ سسٹم استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے۔

 

بعد ازاں، لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک سے متعلق کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: جسٹس شاہد کریم سموگ تدارک کہا کہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ؛ لاہور ہائیکورٹ بار کی فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کیلئے درخواست

اسلام آباد:

لاہور ہائی کورٹ بار نے فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ بار نے درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا 7 مئی کا فیصلہ آئین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، شہریوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانا آرٹیکل 10A اور 175(3) کے خلاف ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں شفاف ٹرائل اوراپیل کا حق نہیں اور منصفانہ سماعت ممکن نہیں اور سپریم کورٹ کا فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ بار نے استدعا کی ہے کہ تاریخ میں کبھی شہریوں پر فوجی عدالتوں کا اطلاق نہیں ہوا لہٰذا سپریم کورٹ فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کالعدم قرار دے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: وزیراعظم شہبازشریف الیکٹرک وہیکلز پالیسی اور اس سے متعلقہ صنعت کی ترقی سے متعلق اجلاس کی صدار ت کررہے ہیں
  • کیس کا فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نہیں کرسکتے‘ جسٹس اطہر من اللہ
  • لاہور ہائیکورٹ بار کی فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کیلیے درخواست
  • ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، پنجاب حکومت کو افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
  • حکومت کو عافیہ صدیقی کی رہائی کی استدعا کرنے میں کیا نقصان ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
  • سپریم کورٹ؛ لاہور ہائیکورٹ بار کی فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کیلئے درخواست
  • شہرِ قائد میں الیکٹرانک بسوں کے 3 نئے روٹس کا اعلان
  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوالات کے جوابات طلب
  • حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی استدعا سے آخر کیا نقصان ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • علیمہ اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانت کنفرم کرنے کا حکم