ایم کیو ایم کے بانی رکن عمران فاروق کی والدہ انتقال کرگئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
عمران فاروق: فوٹو فائل
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی رکن مرحوم عمران فاروق کی والدہ انتقال کرگئیں۔
ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ مرحومہ کی نماز جنازہ اور تدفین کے وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
چیئرمین ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے مرحومہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
شمائلہ عمران نے کہا کہ کینسرکی مریضہ ہوں، دو بیٹوں کےساتھ ایک کمرے کے فلیٹ میں رہنے پر مجبور ہوں، کہاں ہیں ایم کیو ایم والے جو شہدا کی فیملی کو بھول گئے ہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہید عمران فاروق کی والدہ ایک باہمت کردار کی مالک تھیں، مرحومہ صعوبتیں اور مشکلات جھیلنے کے باوجود ہمیشہ ثابت قدم رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمران فاروق ایم کیو ایم
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔
سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔
کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔