سیف علی خان کے گھر پر نامور انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کی آمد نے دھوم مچادی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ممبئی : بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کے باندرا میں واقع گھر پر 15 جنوری کو ہوئے حملے کے بعد ممبئی پولیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ سیف علی خان اس وقت ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج ہیں، جہاں انہیں شدید چوٹیں آئی تھیں۔
سیف پر حملے کی تحقیقات کے دوران پولیس ٹیم کے ساتھ آئے ایک شخص نے سب کی توجہ حاصل کرلی۔ یہ شخص کوئی اور نہیں بلکہ ممبئی پولیس کے مشہور انکاؤنٹر اسپیشلسٹ دَیا نائیک تھے، جو اس وقت سیاہ لباس میں ملبوس نظر آئے۔
ان کی آمد سے انٹرنیٹ پر بحث چھڑ گئی کیونکہ دَیا نائیک کی موجودگی سے یہ تاثر ملا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری جلد متوقع ہے۔
دَیا نائیک نے 1995 میں بطور پولیس افسر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور اب تک 87 انکاؤنٹرز کرچکے ہیں۔
وہ ممبئی پولیس کی ڈیٹینشن یونٹ کا حصہ رہے ہیں اور 1990 کی دہائی کے آخر میں اس یونٹ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کے کام کی وجہ سے وہ بھارتی پولیس فورس کے مشہور افسر بن چکے ہیں۔
دَیا نائیک کی زندگی پر مبنی کئی فلمیں بھی بن چکی ہیں، جیسے 'اب تک چھپن' اور 'رسک'۔ ان کے مشہور انکاؤنٹرز کی وجہ سے ان کا شمار ممبئی پولیس کے قابلِ اعتماد افسران میں ہوتا ہے۔
سیف علی خان کے حملے کی تحقیقات کے دوران دَیا نائیک کی موجودگی نے عوام میں ایک امید کی لہر پیدا کی ہے کہ حملہ آور جلد قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ممبئی پولیس سیف علی خان د یا نائیک
پڑھیں:
لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
ڈی سی شیرانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے لیویز لائن اور ہولیس تھانے پر حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس تھانے اور لیویز لائن پر حملے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ حملہ آوروں اور اہلکاروں کے درمیان 3 گھنٹے سے زائد تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ جوابی کاروائی نے علاقے کو بڑے نقصان سے بچایا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار آفتاب الرحمان شہید ہوئے ہیں، جبکہ لیویز کے دو اہلکار کالو خان اور عبدالواحد زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیویز اہلکار اعظم لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ ڈی سی شیرانی نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے لیویز کی ایک گاڑی اور پی ڈی ایم اے کی امدادی سامان کو آگ لگائی۔ پولیس اور لیویز کی سرچ آپریشن جاری ہے۔