اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء مشائخ نے کہا کہ شہدائے فلسطین کی بلاامتیاز رنگ و مسلک لازوال عظیم قربانیاں عنداللہ مقبول ہو کر رنگ لے آئیں اور قبلہ اول بیت المقدس پر قابض غاصب ظالم صیہونی ناجائز ریاست اسرائیل اور اس کے حواریوں کو عبرتناک شکست و ناکامیوں کے بعد پیچھے ہٹنا پڑا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 300 سے زائد جید علماء مشائخ نے نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین اسرائیل امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے صلح حدیبیہ کی مثل فتح مبین سے تشبیہ دی ہے، جس کے نتیجے میں محض 2 سال بعد مکہ مکرمہ بغیر جنگ و جدال کے فتح ہوگیا تھا۔ امن معاہدہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں، شہدائے مقاومت فلسطین، حماس، حزب اللہ، انصاراللہ، لبنان، شام، ایران کی واضح فتح ہے، جس پر ملت اسلامیہ اللہ کے حضور سجدہ شکر اداکررہے ہیں، بالآخر شہدائے فلسطین کی بلاامتیاز رنگ و مسلک لازوال عظیم قربانیاں عنداللہ مقبول ہو کر رنگ لے آئیں اور قبلہ اول بیت المقدس پر قابض غاصب ظالم صیہونی ناجائز ریاست اسرائیل اور اس کے حواریوں کو عبرتناک شکست و ناکامیوں کے بعد پیچھے ہٹنا پڑا۔

علماء و مشائخ نے کہا کہ اسرائیل حقائق و عدل و انصاف کے منافی متنازعہ شرائط رکھ کر امن معاہدے کو سبوتاژ کرناچاہتاہے۔ اقوام متحدہ ، OIC ،مسلم حکمران امن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے موثر کرداراداکریں اور فلسطین کی بحالی ،آبادکاری ، تعمیر و ترقی ، جغرافیائی تحفظ کی پاسداری ، زخمیوں کے علاج معالجہ ، شہداء کے ورثاء کی مالی امداد کیلئے پرکشش باوقار آبرومندانہ طریقے سے فلسطین بحالی فنڈ قائم کریں۔علماء نے امن معاہدہ کروانے کیلئے مثبت کردار اداکرنے والے ممالک ،اداروں ، قوتوں کی کوششوں کو قابل تقلید و ستائش قرار دیا۔

امن معاہدے پر اظہار تشکر کرنے والوں میں علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، مولانا محمدامین انصاری، مولانا پروفیسر حافظ محمد سلفی، حجة الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ محمد حسین مسعودی، علامہ ڈاکٹر پروفیسر سید شمیل احمد قادری حنبلی، ڈاکٹر صابر ابومریم، مولانا مفتی محمد داؤد، مولانا سلیم اللہ خان ترک، مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ شیخ سکندر حسین نوربخشی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، علامہ مصدق الامین سلفی، علامہ ڈاکٹر مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ عبدالماجد فاروقی، مفتی وجیہہ الدین، علامہ حسن شریفی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، علامہ زاہد حسین ہاشمی مشہدی، علامہ ڈاکٹر شاہ فیروز الدین رحمانی ودیگر شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امن معاہدے

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا

چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان