ہماری کابینہ میں کبھی بند لفافہ نہیں آیا، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ : فوٹو فائل
وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ میں کابینہ میں رہا ہوں، ہماری کابینہ میں کبھی بند لفافہ نہیں آیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ فواد چوہدری اور شیریں مزاری نے کابینہ میں ان کو کہا کہ لفافہ کھولیں، حکومت پاکستان کے دستاویز ثابت کرتے ہیں کہ یہ ریکوری اماؤنٹ تھی۔
190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد نیوز کانفرنس میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ امید ہے کہ فیصلے کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی اپیل نمبر پر لگے گی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مانا تھا کہ کرپشن کا پیسا تھا جو واپس آرہا ہے، فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے لوگ مذہبی ٹچ دے رہے ہیں۔
پروگرام میں شریک بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ اگر شہزاد اکبر نے کوئی کام کیا ہے تو وہ ذمہ دار ہیں بانی پی ٹی آئی نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات عطاء کابینہ میں بانی پی ٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
کراچی (قمر خان) سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر مودی کو بھی تو سیاست میں زندہ رہنا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا پانی ایک حساس مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدہ بھارت کی بقا کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کیلئے‘ بھارت کبھی بھی دریائے سندھ کا پانی بند کرنے جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتا۔ قبل ازیں اپنی پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسمٰعیل کی رہائش گاہ پر سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کینال‘ کارپوریٹ فارمنگ و دیگر موضوعات پر ہر کوئی بات کر رہا مگر کسانوں کی بات عوام پاکستان پارٹی کے علاوہ کوئی نہیں کررہا جو گندم اگاکر بھی پریشان ہیں کہ اب ان سے گندم لینے والا کوئی نہیں حالانکہ ملک میں گندم کی فصل اب بھی ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اور دسمبر جنوری میں ایک بار پھر ہم باہر سے مہنگے داموں گندم امپورٹ کر رہے ہوں گے مگر ہم اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کسی طور تیار نہیں جن کی فصل کی قیمت 4 ہزار سے کم ہوکر 21یا 22 سو روپے پر پہنچا دی گئی جبکہ لاگت بڑھ چکی ہے کیونکہ صرف کھاد کی قیمت میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عوام کا کوئی بھی نہیں سوچتا‘ سب کو محض یہ فکر لاحق رہتی ہے وہ کیسے اقتدار میں آسکتا ہے یا اقتدار میں ہے تو کیسے اسے طول دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتیں لانے اور گرانے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حاکمیت اور اس کی اہمیت تسلیم کرنا ہو گی‘ سب کو آئین اور قانون کے طابع رہ کر کام کرنا ہوگا‘ کسی ادارہ کو آئین و قانون سے بالاتر رکھنے کا عمل اب ترک کرنا ہوگا۔