حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ضلع ٹنڈو الہیار کے شہر چمبڑ کے گوٹھ غلاب لغاری کے رہائشیوں نے علاقے میں منشیات کی خرید و فروخت کے خلاف حمید لغاری، نعیم لغاری اور سلیم لغاری سمیت دیگر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ چمبڑ شہر میں منشیات کی کھلے عام خرید و فروخت جاری ہے اور منشیات کے استعمال سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منشیات فروشوں کو علاقہ پولیس کی سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے منشیات فروش کھلے عام چرس، افیون، آئس اور دیگر نشہ اور اشیاء فروخت کر رہے ہیں، پولیس منشیات فروشوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے جبکہ منشیات کے خلاف آواز بلند کرنے پر جھوٹے کیسوں میں گرفتار کیا جا رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیس کی ملی بھگت سے چمبڑ شہر میں منشیات کا کاروبار جاری ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی ٹنڈوالہیارسے اپیل کی کہ چمبڑ شہر سے منشیات کا خاتمہ کر کے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی اور نوجوان نسل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے، جھوٹے کیسوں میں گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شکارپور (نمائندہ جسارت) قدیمی شنکر بھارتی مندر کی 25 ایکڑ زرعی زمین پر قبضے کی کوشش، ہندو برادری میں شدید تشویش۔ سیکورٹی اور پولیس پکٹ بھی ہٹادی گئی۔ قبضہ خور پولیس موبائل میں سوار ہوکر دھمکیاں دیکر فرار ہوگئے، سیٹھ گرداس مل، سپریم کورٹ آف پاکستان، وزیرِاعظم اور وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ ڈی آئی جی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں واقع قدیمی شنکر بھارتی مندر کی زرعی زمین پر بااثر افراد کی جانب سے مبینہ قبضے کی کوشش پر ہندو برادری میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے مندر کے ٹرسٹ کے سینئر رہنما سیٹھ گرداس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شنکر بھارتی مندر صدیوں پرانا مذہبی مقام ہے جس کے ساتھ تقریباً 25 ایکڑ سے زائد زرعی زمین منسلک ہے، جہاں ماضی میں مندر کا نظام چلانے کے لیے کاشت کاری کی جاتی تھی مقامی کچھ افراد کو زمین کی نگرانی کے لیے دیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے مبینہ طور پر جعلی کاغذات تیار کر کے زمین پر قبضہ کر لیا ہندو پنچائت نے اس معاملے کو سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں چیلنج کیا، جہاں سے فیصلہ شنکر بھارتی مندر کے حق میں آیا اور زمین واپس ملی۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں بھٹو اور نادر تیغانی بااثر افراد نے دوبارہ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، جس دوران شرپسندوں نے پولیس موبائل میں سوار ہوکر زمین پر کام کرنے والے مزدوروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ بھی کی سیکورٹی کے لیے دیے گئے 4 افراد، پولیس موبائل اور 2 پولیس پکٹ بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان، آرمی چیف، وزیرِاعظم، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شنکر بھارتی مندر کو سیکورٹی فراہم کی جائے ، ہندو کمیونٹی کی عبادت گاہوں اور املاک کو تحفظ فراہم کیا جائے اور قبضے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • 6دنوں میں ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26ہزار ای چالان
  • کراچی میں 6 روز کے دوران ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26 ہزار سے زائد ای چالان کٹ گئے
  • کراچی ، ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی,6 دن 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا
  •  تاجروں کے بعد غیر قانونی جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی شکنجہ سخت 
  •  اہوریوں کو غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف شکنجہ سخت 
  • شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • پرانا سکھر میرانہ محلہ کے مکین ترقیاتی کام نہ کرانے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں