دوسروں کو چور چور کہنے والے پر کرپشن ثابت ہو گئی: مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب کی سینئر وزیر و رہنما مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دوسروں کو چور چور کہنے والے پر کرپشن ثابت ہو گئی، عمران خان نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی کی۔
لاہو رمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ عدالت نے کیا ہے ن لیگ نے نہیں، 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے میں کوئی ابہام نہیں، بانی پی ٹی آئی مکافات عمل کا شکار ہیں، دوسروں کیلئے گڑھا کھودنے والاخود اس میں گر گیا۔
حماس کے پہلے 33 یرغمالیوں کی رہائی کا شیڈول
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےاین سی اے کو خط لکھا، این سی اے نے اس خط پر تحقیقات شروع کیں، دوسروں کی کردارکشی کرنیوالے نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن کی، کسی کے پرائیویٹ پیسے پر کابینہ منظوری نہیں دیتی، بانی پی ٹی آئی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، عمران خان سب سے بڑے چور ثابت ہو گئے، عوام ان کی اصل حقیقت جانتے ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو فیصلے پر حیرانی نہیں ہوئی کیونکہ انہوں نے لوٹ مارکی ہے، آپ کوکرپشن کی وجہ سے سزامل چکی ہے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، انہیں چاہیے کہ اپیل میں نہ جائیں، القادر یونیورسٹی حکومتی تحویل میں آچکی ہے، القادر یونیورسٹی کو بہترین تعلیم کا ذریعہ بنائیں گے۔
جہلم کے جنگل میں آگ، فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچنا نا ممکن
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ نوازشریف کوبیٹےکی کمپنی سےتنخواہ نہ لینے پر ہٹایا گیا، نوازشریف پر کرپشن کا کوئی کیس نہیں تھا، تمام تر کوششوں کے باوجود نوازشریف پر کرپشن ثابت نہیں ہو سکی، مسلم لیگ ن کی قیادت نے حوصلے سے جبر کا سامنا کیا، ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ہرتختی پرنوازشریف کا نام ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتےاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے ۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔