چین اور گر یناڈا عملی انداز میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں، وزیر اعظم گریناڈا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

بیجنگ :گریناڈا کے وزیر اعظم ڈیکون مچل نے چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اس سال 20 جنوری گریناڈا اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی 20ویں سالگرہ ہے۔ یہ دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے اور ان کے دورے کا مقصد اس خاص دن کو منانا ہے۔ مچل نے کہا کہ دورے کے دوران گریناڈا کی حکومت نے چین کے ساتھ 13 دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کیے۔ یہ سب انھیں دوستانہ، ہم آہنگ اور قریبی تعاون پر مبنی شراکت داری کا احساس دلاتا ہے جو گریناڈا اور چین نے گزشتہ 20 سالوں میں قائم کی ہے۔ مچل نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں دونوں ممالک نے عملی اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ ہم ایک دوسرے کا احترام کرنے،

ایک دوسرے پر اعتماد کرنے اور عملی انداز میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے دنیا کی ترقی میں مدد فراہم کی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک ان انیشی ایٹوز کی حمایت کریں گے۔

مچل نے کہا کہ ہم تنہائی، یکطرفہ پابندیوں، غنڈہ گردی اور جنگل کے قانون کے دور میں واپس نہیں جا سکتے۔ ایک ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے، امن اور سلامتی کے بغیر ترقی کا حصول ناممکن ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس کے بغیر اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا .

صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ یہ انیشی ایٹوز ہماری سوچ سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہم یہ بھی نوٹ کرتے ہیں کہ چین نے تنازعات کو حل کرنے اور ہاٹ اسپاٹ مسائل کو حل کرنے کے لیے دوسرے ممالک کی مدد کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ ہمیں ایسی قیادت کی ضرورت ہے نہ کہ جارحانہ ہتھکنڈوں یا یکطرفہ پسندی کی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کرنے کے لیے

پڑھیں:

وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کی تشکیل کیلئے معینہ مدت میں اقدامات یقینی بنائے جائیں، اہداف کا حصول مثبت ہے مگر مزید محنت کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت  فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو ایف بی آر کی اصلاحات، اقدامات کے نتائج اور گزشتہ مالی سال کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر براۓ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈویژن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ,  چیئرمین ایف بی ار اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے انفورسمنٹ اقدامات و دیگر اصلاحات کی بدولت 2024 کی نسبت 2025 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا، 2024 کے مقابلے مالی سال 30 جون 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوا بلکہ آئندہ تین ماہ تک کلئیرنس کا وقت 52 گھنٹے سے کم کرکے صرف 12 گھنٹے تک کردیا جائے گا، ریٹیل سیکٹر میں 2024 کی نسبت 30 جون 2025 تک آمدن پر ٹیکس کی مد میں 455 ارب روپے کا زائد ٹیکس وصول کیا گیا۔

ریٹیل شعبے کے ٹیکس میں اضافہ پوائنٹ آف سیلز کے اطلاق، ریٹیلرز کے سسٹم کو ایف بی آر سے ہم آہنگ کرنے اور انفورسمنٹ کی بدولت ممکن ہوا، فیس لیس سسٹم میں نظر ثانی کیلئے خصوصی نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کا بروقت فیصلہ کیا جارہا ہے۔

اقدامات کی بدولت درآمدات پر ویٹڈ ایوریج ٹیرف میں 2.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس سے صنعتوں کے خام مال کی لاگت میں کمی اور مینو فیکچرنگ شعبے کو سہولت ملے گی،  ٹیکس اصلاحات اور معیشت کے شعبوں کی ڈیجیٹائیزیشن میں بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

صنعتوں کے پیداواری مراحل کے حکومتی اداروں کے ساتھ اندراج کے لیے پہلے سے موجود ڈیٹا کو مزید بہتر انداز میں استعمال کیا جائے گا، اجلاس کو ایف بی آر کی مزید اصلاحات کے بارے تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات کے عمل میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز کے حوالے سے قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائیزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، اسے مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، غیر رسمی معیشت کے سد باب کیلئے انفورسمنٹ کے حوالے سے مزید اقدامات کئے جائی، ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی ازسر نو تشکیل کیلئے جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ  اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور انکی تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی،  ایف بی آر کی اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری، اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس کو بوجھ کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک
  • وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی
  • وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں شرکت کیلیے وزیر صحت مصطفیٰ کمال بیجنگ روانہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس