190 ملین پاؤنڈ کیس کا دفاع نہ کرسکے تو مذہب کارڈ کھیلنے کی کوشش کی، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خوش آئند ہے، جب یہ کیس کا قانونی دفاع نہ کر سکے تو مذہب کارڈ کھیلنے کی کوشش کی۔
علماء کرام کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے کہا گیا کہ یہ فیصلہ سیرت النبیﷺ کی تعلیم کے خلاف ہے، کیا لاس اینجلس کی عدالت کا فیصلہ تبلیغ کرنے کی وجہ سے آیا ہے؟ مجھے بتادیں کہ القادر یونیورسٹی میں کون سی مذہبی تعلیم دی جارہی ہے؟
عطا تارڑ نے کہا کہ رشوت، ڈاکے، کرپشن اور غبن کے کیس میں مذہب کو نہیں لائیں، القادر ٹرسٹ سے کابینہ کے کسی رکن نے فائدہ نہیں لیا اس لیے کابینہ ارکان کو سزا نہیں دی گئی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کیس میں بانی پی ٹی آئی کے پاس مضبوط قانونی گراؤنڈز نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کی اپیل ایک دو سماعتوں میں ہی فارغ ہوجائے گی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مانا تھا کہ کرپشن کا پیسا تھا جو واپس آرہا ہے،فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے لوگ مذہبی ٹچ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مقصد ڈیل یا این آر او نہیں سیاسی استحکام تھا، گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے تمام لوگ آف دی کیمرا ہمارے ساتھ شیر و شکر ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ سڑکوں پر توڑ پھوڑ کے بجائے "اُوو" کرلیا کریں تو زیادہ بہتر ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ڈیل اور این آر او کیلئے مذاکرات نہیں ہو سکتے، جائز مطالبات مانے جا سکتے ہیں، 190 ملین اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، عدالتی فیصلہ ملکی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ ہے، پی ٹی آئی دور میں ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں شواہد کی بنیاد پر سزا ہوئی، 190 ملین پاؤنڈ کیس ملکی تاریخ کا بڑا ڈاکا ہے، اس پیسے سے زمان پارک میں گھر لیاگیا اور پانچ قیراط کی ہیرے کی انگوٹھیاں لی گئی، بتایا جائے کہ بانی پی ٹی آئی کے آمدن کے ذرائع کیا ہیں؟
عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کی تحقیقات برطانوی ایجنسی نے کی، پی ٹی آئی اپنی چوری چھپانے کیلئے مذہب کا استعمال کر رہی ہے، ذاتی مفاد کیلئے مذہب کا استعمال افسوسناک ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدالت نے ٹھوس شواہد کے بنا پر 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائی، کیس میں کوئی قانونی سقم یا ابہام نہیں، القادر یونیورسٹی کو حکومت کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، جو لوگ کیس میں مفرور ہیں ان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کبھی بھی صادق اور امین نہیں تھے، اس ملک میں اپیل کا اصول طے ہو جانا چاہیے، سرکار کے پیسے واپس آئیں گے تو ان کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے لگایا جائے گا۔
.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عطا تارڑ نے کہا کہ ملین پاؤنڈ کیس بانی پی ٹی آئی وزیر اطلاعات پی ٹی آئی کے کیس میں مذہب کا
پڑھیں:
بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ، دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی: عطا تارڑ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ موجودہ دور میں دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا۔ پاکستان نے بھارت کی بلاجواز جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے بھرپور جواب پر بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔ چار روزہ جنگ میں پاکستان نے فتوحات کی ایک نئی داستان رقم کی۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ مودی حکومت اور ہندوتوا نظریئے کو عبرتناک شکست ہوئی۔ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کے لئے ہمیشہ اپنا موثر کردار ادا کیا۔ ہماری دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے ہے۔ بین الاقوامی اصولوں سے روگردانی کرنے والا بھارت مظلومیت کا ڈھونگ نہیں رچا سکتا۔ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان نے خطے میں امن و استحکام کے لئے کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستان کے لوگ اس تہذیب کا حصہ ہیں جہاں روایات کو اہمیت دی جاتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔ پاکستان خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے۔ ہم نے چھ جہاز گرا دیئے، وہ جنگ بھی ہار گئے، اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ یہ بات انہوں نے قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کیلئے ایسا کرتے ہیں۔ جیسے بھی حالات ہوں سپورٹس مین سپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔ دہشت گرد کا سہولت کار بھی دہشت گرد ہے۔ جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گرد ہے۔ قوم 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔ یہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ امن ضرور قائم ہوگا۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے لئے نہیں بلکہ دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے ہے۔ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اب کھیلوں کے میدان تک پہنچ چکا ہے۔ منگل کو یہاں پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل و کوآرڈینیٹر پیغام امن کمیٹی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کے ہمراہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے جید علماء کرام اور غیر مسلم کمیونٹیز کے نمائندگان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے اس اہم انیشی ایٹو کا حصہ بننے پر رضامندی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیغام پاکستان نے پورے ملک میں واضح کر دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا کیونکہ پاکستان اسلامی ریاست ہے اور اسلام و شریعت میں اس کی گنجائش نہیں۔ اس بارے میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کا فتویٰ ہے۔ ملک میں جب تک امن قائم نہیں ہوگا، امن کو خراب کرنے والوں کا کھل کر نام نہیں لیا جائے گا اور دین اسلام کا پیغام گھر گھر نہیں پہنچایا جائے گا تو بات ادھوری رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کے ذریعے ملک کے کونے کونے میں امن کا پیغام پہنچایا جائے گا۔ سیمینارز، جلسے اور جلوس، میڈیا و سوشل میڈیا کے ذریعے اس پیغام کو آگے بڑھایا جائے گا۔ یہ بات واضح ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی رنگ، نسل یا مذہب نہیں ہوتا۔ ہم ریاست کے دفاع و سالمیت کے لئے آخری حد تک جائیں گے اور امن کا پیغام ہر جگہ پہنچائیں گے۔