حساس اسرائیلی اہداف پر یمن کیجانب سے دوبارہ میزائل حملہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ملکی افواج نے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں میں واقع حساس اسرائیلی اہداف کو آج دوسری بار کامیاب میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے اسلام ٹائمز۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی السریع نے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقے ام الرشاش (ایلات) میں واقع غاصب اسرائیلی رژیم کے حساس ٹھکانوں پر دوبارہ میزائل حملوں اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جنرل یحیی السریع کا کہنا تھا کہ یہ مزاحمتی کارروائیاں ذوالفقار نامی بیلسٹک میزائلوں اور ایک کروز میزائل کے ساتھ انجام دی گئی ہیں۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک گھنٹہ قبل بھی اعلان کیا تھا کہ ملکی افواج نے مقبوضہ یافا (تل ابیب) کے علاقے میں واقع غاصب اسرائیلی رژیم کی وزارت جنگ کو نشانہ بنایا ہے جبکہ اس آپریشن ذوالفقار نامی بیلسٹک میزائل استعمال کیا گیا جس نے اپنے اہداف کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا جبکہ دشمن اسے ٹریک کرنے میں یکسر ناکام رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر سے باہر کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ دیگر ریاستوں میں کشمیری عوام کو نشانہ بنانا بند ہونا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ مختلف ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میں بھارت کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا دشمن نہ سمجھیں"۔ عمر عبداللہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز یہ کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوان، طلباء اور تاجروں کو دیگر ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے دعویٰ کہ انہوں نے کئی ریاستوں کے وزائے اعلٰی سے بات کی ہے اور ان سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت یقینی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں سے ہمدردی ہے، چاہے وہ مقامی شہری ہو جس نے ہمارے مہمانوں کو بچانے کے لئے گولیاں کھائیں یا وہ سیاح جو یہاں اپنی تعطیلات منانے آئے تھے، سب کے ساتھ ہمدردی ہے۔
ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیرون ریاستوں میں رہنے والے کشمیریوں خصوصاً طلباء پر پہلگام حملے کے بہیمانہ واقعے کے بعد حملوں کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد جو خوف اور اضطراب پایا جا رہا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بیرون ریاستوں میں ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں۔