لوئر کرم میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کے فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کرم (آن لائن)لوئر کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا، ڈپٹی کمشنر نے متاثرین کیلئے ٹل اور ہنگو میں ٹی ڈی پیز(عارضی بے گھر افراد کیلئے) کیمپ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو اور
عدالت کی عمارت میں کیمپ قائم ہوں گے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کیلئے صوبائی ریلیف کو خط ارسال کردیا گیا۔ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ دوران آپریشن آبادی کے تحفظ کیلئے کیمپ قائم کیے جارہے ہیں اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیمپ قائم
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔