جماعت اسلامی سندھ کاصحافی فیاض سولنگی کی بازیابی کامطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ نے کاوش کے ٹی این میڈیا گروپ سے وابستہ ہنگورجا کے بہادر صحافی فیاض سولنگی کا ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا اور تاوان کیلئے تشدد کی وڈیو وائرل ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی اور سندھ کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی تا کشمور پورا صوبہ صحافیوں کیلئے جہنم بن چکا ہے ، ابھی صحافی جان محمد مہر، عزیز میمن، اجے لالوانی اور نصراللہ گڈانی کا خون خشک بھی
نہیں ہوا تھا کہ خیرپور میرس سے ایک اور صحافی کے اغوا ہونے کی خبر آگئی ہے جس نے سندھ حکومت اور آئی جی کے امن و امان کے تمام تر دعووں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا نے جاری کردہ بیان میں مزید کہاکہ سندھ حکومت اور پولیس کے اعلیٰ افسران کی نااہلی و بے حسی ہے کہ وہ عام لوگوں کے علاوہ میڈیا جیسے اہم شعبے سے وابستہ افراد کو بھی تحفظ دینے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ صحافی فیض سولنگی کو اغوا کرنے والے ڈاکوؤں نے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیاہے وہ غریب آدمی ہے ایک کروڑ تو کیا، ایک لاکھ روپے دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں، سندھ حکومت نے ایک طرف ڈاکو راج پر چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے تو دوسری طرف عوام اور قوم کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے بہادر صحافیوں کا قتل عام اور ان کو اغوا کیا جا رہا ہے جو ‘سب ٹھیک ہے’ کے دعویدار سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے۔صحافیوں کو قتل، تشدد اور اغوا کرنے کا مقصد میڈیا کی آواز کو دبانا اور ملک کے اندر خوف کی حکمرانی قائم کرنا ہے تاکہ حکمرانوں کی من مرضی اور عوام دشمن فیصلوں کیخلاف کوئی بولنے کی جرت بھی نہ کرسکے۔ صحافیوں کے خلاف مسلسل ہونے والے واقعات افسوسناک ہیں اور سندھ حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ ہم صحافی فیاض سولنگی کیاغوا اور ان پر بدترین تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور ایس ایس پی خیرپور اور سندھ حکومت سے فوری طور پر ان کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اگر فیاض سولنگی کو آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم صحافی تنظیموں کے ساتھ مل کر سخت احتجاج کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت اور
پڑھیں:
دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
نیویارک (ویب ڈیسک )اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ آج کے دن ہم صحافیوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے 10 میں سے تقریباً 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں۔
اپنے بیان میں انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ کسی بھی تنازع میں صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر آزاد اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں، سزا نہ ملنا صرف متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر حملہ ہے۔
یو این کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سزا نہ ملنا مزید تشدد کو بڑھاتا ہے اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے، تمام حکومتوں کو ہر کیس کی تحقیقات کرنی چاہئیں، ہر مجرم کو کٹہرے میں لانا چاہیے۔
انتونیو گوتیرس نے کہا کہ تمام حکومتوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ صحافی ہر جگہ اپنے فرائض آزادانہ طور پر انجام دے سکیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جب صحافیوں کو خاموش کیا جاتا ہے تو ہم سب اپنی آواز کھو دیتے ہیں، آئیں ہم سب مل کر ایک ساتھ کھڑے ہو کر صحافتی آزادی کا دفاع کریں۔