پشاور(اسپورٹس ڈیسک)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اسپورٹس خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام کے پی اسپورٹس فیسٹ (آٹو کراس) کے نام سے موٹر اسپورٹس ریس کا بڑا ایونٹ پشاورا سپورٹس میں شروع ہوگیا جس میں ملک بھر سے 120 سے زائد گاڑیاں چھ مختلف کیٹگریز میں شرکت کررہی ہیں۔ ریس کا باضابطہ افتتاح ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس عبدالناصر نے کیا جبکہ ان کے ہمراہ ڈائریکٹر آپریشن نعمت اللہ مروت، ڈپٹی ڈائریکٹر جمشید بلوچ، آرگنائز سیکرٹری محمد سعد سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی اسپورٹس عبدالناصر نے کہا کہ ایونٹ کے انعقاد کا بنیادی مقصد صوبے میں موٹر اسپورٹس کو فروغ دینا ہے اور اسی تسلسل میں گزشتہ مہینے بھی آٹو موٹیو کار شو کی سرگرمی منعقد کی گئی تھی۔ مذکورہ ایونٹ کا انعقاد وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے ویژن کے مطابق سرانجام دیا جارہا ہے اورا سپورٹس کی یہ سرگرمیاں صوبائی وزیر کھیل سید فخر جہان کی قیادت میں ایک تسلسل کیساتھ منعقد کی جارہی ہیں جن میں خصوصی طور پر موٹر اسپورٹس کو فروغ دینے کیلئے صوبائی وزیر کھیل خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹرجمشید بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس ایونٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں پہلے مرحلے میں 200 گاڑیوں نے شرکت کی جس میں فائنل ریس کیلئے 120 گاڑیوں کا انتخاب کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں 6 مختلف کیٹیگریزکی ریس شامل ہے جس میں فرنٹ وہیل ڈرائیو، آل وہیل ڈرائیو،فور وہیل ڈرائیو، چھوٹی گاڑی اور بیگنرز کی کیٹیگری میں شریک ڈرائیورز اپنی ڈرائیونگ سکلز کا مظاہرہ کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے

فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دوروں سے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر طاہر صغیر کے مفت غیر ملکی دوروں کی سہولیات کے انکشاف سے طبی حلقوں میں بے چینی

(جرأت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے غیر ملکی دوروں میں فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اخراجات اُٹھانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ صحت میں فارما کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ کے اداروں میں ذمہ داران اور ڈاکٹرز کے اخراجات اُٹھانے کے عمل کو دنیا بھر میں معیوب سمجھا جاتا ہے اور اسے بنیادی طبی اخلاقیات اور مفادات کے ٹکراؤ کا ایک مکمل مقدمہ سمجھا جاتا ہے۔ دراصل فارما کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرزسے لے کر اسپتالوں کے ذمہ داران کے اخراجات اُٹھانے کے پیچھے ادویات کی فروخت سمیت مختلف مفادات کارفرما ہو تے ہیں۔ ادارہ امراض قلب میں مختلف ادویات سمیت سرجیکل آلات اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کا عمل فارما کمپنیوں کی جانب سے ایگریکٹو ڈائریکٹر کے اخراجات اُٹھانے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے اگست 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران چار غیر ملکی دورے کیے، تمام غیر ملکی دوروں کے اخراجات فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے برداشت کیے ہیں۔ پہلا دورہ اگست 2024 میں لندن کا کیا گیا ،دوسرا دورہ بھی لندن کا کیا گیا اور یہ فروری 2025 میں ہوا۔ڈاکٹر طاہر صغیر نے تیسرا دورہ اگست 2025 میں اسپین اورچوتھا دورہ اسی سال اکتوبر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کانفرنس کے سلسلے میں کیا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دورے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں،طبی حلقوں کی جانب سے حکومت سے این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • گوادر کے قریب معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل کا حیران کن نظارہ
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • خطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیل کا بڑا گروہ بلوچستان کے ساحل پر نمودار
  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل ہونے کو تیار
  • این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
  • سی ڈی اے میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر
  • ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال